سرکاری یونیورسٹیوں کی نجکاری کے خلاف طلبہ کا مارچ، غیر سیاسی بنانے کے لیے طلبہ یونینز کی بحالی کا خاتمہ کیا گیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ان کی جماعت ہمیشہ سے طلبہ تنظیموں کو سپورٹ کیا ہے۔اپنے حقوق کیلئے نکلنے والے طلبہ کاپرامن مارچ متاثرکن ہے.
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے ا بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے بھی طلبہ یونینز بحال کر دی تھیں مگر معاشرے کو غیر سیاسی بنانے کے لیے طلبہ یونینز کی بحالی کا خاتمہ کیا گیا،
The PPP has always supported Student unions. The restoration of student unions by SMBB was purposely undone to depoliticize society. Today students are marching in the #StudentSolidarityMarch for the restoration of unions, implementation of right to education, 1/2
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 29, 2019
آج سٹوڈنٹس طلبہ یونینز کی بحالی ،اپنے حقوق،طلبہ سرکای یونیورسٹیوں کوپرائیویٹ کرنے، جنسی ہراسمنٹ سے متعلق قانون سازی، ہاسٹلزاور یونیورسٹیوں کو غیرمسلح کئے جانے کے مطالبات کیلئے مارچ کررہے ہیں۔
The PPP has always supported Student unions. The restoration of student unions by SMBB was purposely undone to depoliticize society. Today students are marching in the #StudentSolidarityMarch for the restoration of unions, implementation of right to education, 1/2
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) November 29, 2019
طلبہ کا یہ متحرک اور پرامن مارچ متاثرکن ہے۔
بلاول کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے عمران نامی شخص نے کہا”سندھ اسمبلی نے طلباءیونین پر سے پابندی ہٹانے کی قرارداد منظور کر کے نا صرف طلباءبلکہ سیاسی نرسریوں کی بنیاد کے لیے احسن قدم اٹھایا ہے۔ “
منصور علی بلوچ نے لکھا”طلبہ یونین کے فوائد کے ساتھ ساتھ کچھ نقصانات بھی ہیں ان پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔1. طلبہ یونین کا طاقت کا حربہ دوسرے طلبہ اور انتظامیہ کی بلیک میلنگ کے لیے استعمال ہونا۔2.طلبہ یونین کا آپس میں لڑائی جھگڑے مار دھاڑاور ذاتی مفادات کا حصول۔“
واضح رہے کہ طلبہ تنظیموں کی بحالی کیلئے وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے بھی حمایت کااعلان کیاہے۔