سابق صدر آصف علی زرداری کی طبیعت 22 روز پمز ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے باوجود نہ سنبھل سکی جس پر میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو مزید ایک ہفتے کے لیے پمز ہسپتال میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، سابق صدر کا بلڈ پریشر، شوگر لیول معمول پر نہ آسکا، بلڈ پریشر اور شوگر لیول اتار چڑھاﺅ کا شکار ہے۔
آصف علی زرداری کی طبیعت میں سدھار نہیں آسکا، بلڈ پریشر اور شوگر لیول اتار چڑھاﺅ کا شکار ہے۔ وہ 22 روز سے پمز ہسپتال میں زیر علاج ہیں، کئی بار انکے اہلِ خانہ کی جانب سے انکی طبیعت سے متعلق حکومت سے سوالات پوچھے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے سابق صدر آصف زرداری کی صحت کے بارے میں نجی میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پمز کے اپنے میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کی صحت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے، پمز بورڈ نے وہی خدشات ظاہر کیے ہیں جو ہم گزشتہ 4 ماہ سے کر رہے ہیں تاہم ہمارا نجی میڈیکل بورڈ کا مطالبہ کیوں پورا نہیں ہو رہا۔