سپریم کورٹ: معذورافراد کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی

 سپریم کورٹ فائل فوٹو سپریم کورٹ

معذورافراد کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ معذورافراد کی بحالی، شکایات، سہولتوں کا ڈیٹا فراہم کیا جائے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے معذورافراد کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چاروں صوبوں کے سیکریٹریز پیش ہوئے۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائےعدالتی احکامات پرکتناعمل کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمل نہیں کرنا توبتا دیں منافقت نہ کی جائے، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ قوانین اوربین الاقوامی معاہدے ہیں جن پرعمل ہونا ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ بیان حلفی کے بعدعمل کریں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاق اورصوبوں نے ضلعی سطح پرکمیٹیاں قائم کردی ہیں۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کمیٹیاں فعال ہیں توکتنی شکایات موصول ہوئیں کیا ازالہ ہوا، اس حوالے سے آپ کویاد نہیں ہوگا کیونکہ یہ سب کاغذی کارروائی ہے۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ آپ سب ایک ہی جیسے ہیں عملی طورپرکچھ نہیں کیا گیا، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ معذورافراد کے حقوق سے متعلق کام ہورہا ہے۔

جسٹس عظمت سعید نے سوال کیا کہ اسلام آباد میں کتنی شکایات موصول ہوئیں جس پر نمائندہ اسلام آباد نے جواب دیا کہ تاحال کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ کیا یہاں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں، ان قوانین پرعمل کریں عدالت کوایکشن لینے پرمجبورنہ کریں۔

عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ معذورافراد کے حقوق سے متعلق وفاق، صوبے قوانین پرعمل نہیں کررہے، معذورافراد کی بحالی، شکایات، سہولتوں کا ڈیٹا فراہم کیا جائے، وظیفہ،طبی امداد اور دیگرسہولیات سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے۔

بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے معذورافراد کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت 12 مارچ تک کے لیے ملتوی کردی۔

install suchtv android app on google app store