آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف، پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم شہدائے جموں منارہے ہیں۔ یہ دن نومبر 1947 کے پہلے عشرے میں جموں میں ہونے والے ظلم و جبر اور بے گناہ مسلمانوں کی قربانیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے، جب ہندو بلوائیوں نے لاکھوں نہتے مرد و خواتین اور بچوں کو بے دردی سے شہید کر دیا تھا۔
اس دن کی اہمیت آج بھی برقرار ہے، کیونکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 77 برسوں سے کشمیری عوام بھارتی ظلم و جبر کا شکار ہیں۔ بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے، جس کے نتیجے میں کشمیری عوام کے حقوق مسلسل پامال ہو رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی تشویش کا باعث ہے۔ کشمیری عوام عالمی سطح پر اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے ہیں اور ان کی جدوجہد کا مقصد صرف آزادی نہیں بلکہ انسانیت کے اصولوں کی فتح ہے۔
پاکستان سمیت دیگر ممالک میں مقیم کشمیریوں نے اس دن کو تجدید عہد کے طور پر منایا، اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کے مظالم کو نسل کشی کے طور پر تسلیم کیا جائے اور کشمیریوں کے حقِ خودمختاری کو تسلیم کیا جائے۔