وفاقی حکومت نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے اختیارات میں اضافہ کر دیا۔
سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو اینٹی منی لانڈرنگ کے اختیارات بھی مل گئے۔
این سی سی آئی اے کو تحقیقاتی و پراسیکیوٹنگ ایجنسی قرار دے دیا گیا ہے۔
اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے شیڈول ون میں مزید ترمیم کرکے شق 15 شامل کردی گئی ہے۔
جس میں مختلف جرائم سے متعلقہ شقیں شامل ہیں۔
سائبر ٹیرارزم، الیکٹرانک فراڈ، شناختی معلومات کا غیر قانونی استعمال کی شقیں شامل ہیں۔
سم کارڈز کا غیرقانونی اجرا، چائلڈ پورنوگرافی سے متعلق شقیں ایکٹ میں شامل ہیں۔
بچوں کی ہراسکگی کو کمرشلائز کرنا، انفارمیشن سسٹم کو بچوں کے اغوا میں استعمال کی شق شامل ہیں۔
جھوٹی اور فیک معلومات پر سزا کی شق بھی شامل کردی گئی ہے۔