سینیٹ الیکشن کے معاملے پر پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، سینیٹ الیکشن میں عرفان سلیم کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔ تنظیمی عہدیداروں کی قیادت کو وارننگ دی ہے کہ مطالبہ نہ مانا گیا تو صوبائی اسمبلی، وزیر اعلیٰ ہاؤس اور ارکان صوبائی اسمبلی کے گھروں کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے مقامی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ عرفان سلیم کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ نظریے کے خلاف ہے۔
پارٹی کے دیرینہ کارکنان احتجاج میں شریک ہیں، عرفان سلیم کے کاغذات واپس نہیں لیں گے، وہ سینیٹ الیکشن کے امیدوار ہیں اور رہیں گے۔
تنظیمی عہدیداروں دو ٹوک انداز میں واضح کیا کہ ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے۔
ہم اپنی پارٹی کے خلاف ریڈ زون میں بھی چلے جائیں گے۔
مطالبہ نہ مانا گیا تو سینیٹ الیکشن کے دن اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے، کسی ایم پی اے کو اسمبلی کے اندر نہیں جانے دیں گے۔
عہدیداروں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی ورکرز کو نہیں بلکہ اے ٹی ایمز کو ٹکٹ دیے جا رہے ہیں۔
اے ٹی ایمز کو سینیٹ کا ٹکٹ دے کر پارٹی اور کارکنوں کو دھوکا دیا جا رہا ہے۔
تنظیمی عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ تیرہ سے پندرہ ایم پی ایز نے یقین دلایا ہے کہ وہ عرفان سلیم کو ووٹ دیں گے۔