صدر قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر ایک بار پھر آئین شکنی کررہے ہیں: اسحاق ڈار

اسحاق ڈار فائل فوٹو اسحاق ڈار

رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ صدر علوی قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلاکر ایک بار پھر آئین شکنی کررہے ہیں، آئین کا آرٹیکل بڑا واضح ہے کہ 21 روز میں اسمبلی اجلاس طلب کیا جائے لیکن صدر نے اعتراض لگا کر سمری واپس کردی کہ ابھی ہاؤس مکمل نہیں ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایسی مثالیں بھی ہیں کہ پورےسیشن میں ارکان حلف نہ اٹھا سکے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ صدر اگرسمری پردستخط نہ کریں تو مطلب وہ نہیں چاہتےکہ اجلاس ہو، آئین کے ساتھ کھیلا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی اجلاس بلانے پر آئین واضح ہے، صدر مملکت نے اعتراض لگاکرسمری واپس کردی، جن اراکین کا نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے، ان کا حلف ہوگا، دنیا بھر میں ہمارا مذاق بن رہا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ آئین کےساتھ کھیل کھیلاجارہاہے، صدر کو چاہیے تھا مسئلےکو طریقے سے حل کرتے، 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ضرور ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اجلاس سے متعلق کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے، ہم اکھٹے مل کر وزیراعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر منتخب کریں گے، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ صدر عارف علوی کہتےہیں آئین مکمل نہیں ہے، اگر الیکشن دیر سے ہوئے تو آئین نے توثیق کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کا ایوان مکمل نہ ہونے کا مؤقف درست نہیں، اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت نے صدر کے اعتراضات کا جواب بھیج دیا ہے۔

install suchtv android app on google app store