نواز شریف اور زرداری کے کیسز بھی روز رکھیں تاکہ جلدی کام مکمل ہو: عمران خان

عمران خان فائل فوٹو عمران خان

190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے دوران بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے کیسز بھی روز رکھیں تاکہ جلدی کام مکمل ہو۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں روز سنتا ہوں کہ ایک کے بعد ایک کیس بنایا جا رہا ہے، نواز شریف اور آصف زرداری کے کیسز بھی روز رکھیں تاکہ کام جلدی مکمل ہو، 8 سال پرانا کیس 13 فروری کو رکھا گیا، 4 سال پرانا کیس روز رکھا جاتا ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی ہمارے گواہان پیش ہونے ہیں، ان پر جرح ہونی ہے، میری استدعا ہے کہ کیس کی سماعت کل تک رکھیں۔ وکلاء صفائی کی جانب سے سماعت 30 جنوری تک ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔

بانی پی ٹی آئی نے جج سے استدعا کی کہ مجھے میرے وکلاء سے مشاورت کی اجازت دی جائے، بشریٰ بی بی کے آنے اور جانے سے متعلق کچھ معلوم نہیں ہے، جیل کے اندر سخت سیکیورٹی ہے، ایک کاغذ تک نہیں لانے دیا جاتا۔

پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ نہیں سر، باہر زیادہ سخت سیکیورٹی ہوتی ہے۔ عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 30 جنوری تک ملتوی کر دی۔

عدالت کی جانب سے ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کردی گئیں اور 6 فروری کی تاریخ فرد جرم کے لیے مقرر کی گئی ہے۔

کمرہ عدالت میں کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں ہے، میڈیا کے دوستوں کو پیچھے بٹھا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے کہتا ہوں کہ سارا کنٹرول ان کے پاس ہے۔ بات اس سے کرنی چاہیے جس کے پاس پاور بھی ہو ۔ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ صاف شفاف انتخابات کروائیں ۔ عوام جس کو چاہیں اس کو لانا چاہیے۔ انجینئرنگ نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا، ہمارے لوگوں کو اب بھی پکڑا جارہا ہے ۔ پی ٹی آئی میدان میں موجود ہی نہیں تو سروے کیسے کیا جارہا ہے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ حالات اب یہ بن چکے ہیں کہ پی ٹی آئی کو کنٹرول کرنا ان کے لیے مشکل ہے۔ بائے الیکشن میں بھی اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن نے ان کی مدد کی تھی ۔ ساری پارٹیز ایک ہو چکی ہیں پھر بھی پی ٹی آئی کو کنٹرول کرنا مشکل ہے ۔ ہماری کارنر میٹنگ ہوتی ہے تو پولیس چھاپے مارنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ اتوار کو چھپے ہوئے لوگ باہر آئیں اور اپنی کمپین شروع کریں ۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی کا الزام ہم پر لگایا گیا لیکن ہم نے تو کوئی قانون نہیں توڑا ۔ جب مجھے گولیاں لگیں تب بھی کوئی احتجاج نہیں ہوا تھا ۔ 2018 میں بھی بتایا جائے کہ کس نے الیکشن سے روکا تھا ۔ ہم کسی صورت بلاول بھٹو زرداری کی مدد نہیں کریں گے ۔ وہ مدد مانگ رہا ہے تو اُن سے مانگے جن سے مل کر 16 ماہ حکومت کی ۔

install suchtv android app on google app store