توہین الیکشن کمیشن کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبران نے اڈیالہ جیل میں توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فواد چوہدری کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
عدالت میں ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی جس پر انہوں نے چارج شیٹ میں لگے الزامات سے انکار کردیا۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 16 جنوری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ وزارتِ داخلہ نے عمران خان کو الیکشن کمیشن میں پیش کرنے سے معذرت کی تھی اور وزارت قانون سے رائے لے کر اڈیالہ جیل میں عمران خان اور فواد چوہدری کے ٹرائل کی درخواست کی تھی۔
اگست 2022 میں الیکشن کمیش نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو مختلف جلسوں، پریس کانفرنسز اور متعدد انٹرویوز کے دوران الزمات عائد کرنے پر الیکشن کمیشن کی توہین اور ساتھ ہی عمران خان کو توہین چیف الیکشن کمشنر کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے نوٹس میں عمران خان کے مختلف بیانات، تقاریر، پریس کانفرنسز کے دوران اپنے خلاف عائد ہونے والے بے بنیاد الزامات اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کے خلاف استعمال ہونے والے الفاظ، غلط بیانات و من گھڑت الزامات کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان کو 30 اگست کو اپنے جواب کے ساتھ کمیشن میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو توہین الیکشن کمیشن کے نوٹسز جاری کیے ہیں اور کہا گیا ہے کہ 30 اگست کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل پیش ہوں۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پیمرا کے ریکارڈ کے مطابق عمران خان نے 11 مئی، 16 مئی، 29 جون، 19، 20 جولائی اور 7 اگست کو اپنی تقاریر، پریس کانفرنسز اور بیانات میں الیکشن کمیشن کے خلاف مضحکہ خیز اور غیر پارلیمانی زبان استعمال کی، توہین آمیز بیانات دیے اور بے بنیاد الزامات عائد کیے جو براہ راست مرکزی ٹی وی چینلز پر نشر ہوئے۔