لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف کی صحت سے متعلق میڈیکل رپورٹ جمع

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف فائل فوٹو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی صحت سے متعلق میڈیکل رپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرادی گئی ہے۔

تین مرتبہ ملک کے وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف چار سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد رواں ماہ کے آخر میں پاکستان واپس آنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

وکیل امجد پرویز نے رجسٹرار آفس میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو ابھی بھی دل کے عارضے کے مسائل ہیں، نواز شریف کو کورونا اور انجائنا کے باعث پاکستان آنے سے روک دیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو ابھی بھی فالو اپ چیک اپ کی ضرورت ہے۔

نواز شریف کو دی جانے والی دوائیں بھی لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کا حصہ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی ماضی کی بائی پاس سرجری اور ایجوپالسٹی کے سبب مسلسل چیک اپ کیا گیا، نواز شریف کی پہلے اینٹی انجائنل تھراپی کی بہتری کے لیے علاج کیا گیا۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ مرض کی علامتیں بڑھیں تو نے نواز شریف کی دوبارہ اینجو پلاسٹی کا فیصلہ کیا گیا، ان کی ایجنو پالسٹی نومبر 2022 میں کی گئی۔

برطانیہ کے رائل برومپٹن ہسپتال نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جاری کی جسے کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ پروفیسر کار لوڈی ماریو نے تیار کی۔

install suchtv android app on google app store