سائفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کیمرہ کارروائی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا

  • اپ ڈیٹ:
اسلام آباد ہائیکورٹ فائل فوٹو اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی ان کیمرا کارروائی کی درخواست پر محوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ایف آئی اے کی ان کیمرہ سماعت سے متعلق درخواست پر 2 روز قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

ایف آئی اے کی جانب سے سائفر کیس کی ان کیمرہ سماعت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے فیصلہ دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر اوپن کورٹ سماعت ہوگی۔ جن دستاویزات کو ان کیمرہ رکھنا ہوگا وہ وکلا کی مشاورت سے رکھی جائیں گی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواست پر 9 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کی ان کیمرہ سماعت سے متعلق درخواست پر 2 روز قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ سائفر کیس ٹرائل کورٹ میں ان کیمرا چل رہا ہے اس لیے ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست پر بھی ان کیمرا کارروائی کی جائے کیونکہ اس حوالے سے حساس معلومات ہیں اور عدالت کے سامنے ایسی معلومات، دستاویزات رکھنی ہیں جنہیں پبلک نہیں کیا جاسکتا ہے۔

اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اےکی درخواست پر فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر ان کیمرا کارروائی کی درخوست نمٹادی۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہےکہ سائفرکیس میں درخواست ضمانت کی سماعت 9 اکتوبرکو اوپن کورٹ میں ہوگی۔

install suchtv android app on google app store