انتخابی عمل میں کسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی جائے گی: وزیر اعظم

نگرا ں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ فائل فوٹو نگرا ں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ

نگرا ں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ یقین دلاتا ہوں انتخابی عمل مکمل صاف، شفاف اور آزادانہ ہوگا جب کہ انتخابی عمل میں انتظامی سطح پرکسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی جائےگی۔

غیر ملکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ یقین دلاتا ہوں کہ انتخابی عمل مکمل صاف، شفاف اور آزادانہ ہو گا، انتظامی سطح پر کسی خاص گروپ کی حمایت یا مخالفت نہیں کی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ انتخابی حلقہ بندیاں آئینی ضرورت ہیں، انتخابی حلقہ بندیوں پر اعتراض سابق پارلیمنٹ میں قانون سازی کے وقت کیا جا سکتا تھا، ہم نے قانون اور آئین کے مطابق عمل کرنا ہے، الیکشن کمیشن بھی غیر آئینی کام نہیں کر سکتا۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ جمہوریت میں پُرامن احتجاج ہر ایک کا بنیادی حق ہوتا ہے تاہم تشدد آمیز مظاہروں کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔

نگراں وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ پہلی بار کسی بھی وزیرِ اعظم کو آئینی طریقے سے اقتدار سے الگ کیا گیا، آئین میں حکومت کی تشکیل اور ہٹائے جانے کا طریقہ درج ہے۔

انہوں نے کہا کہ یقینی بنائیں گے کہ کوئی بھی بیرونی طاقت پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے، پاکستان آزاد اور خود مختار ملک ہے، ہم اپنے قومی مفاد میں فیصلے کرتے ہیں۔

نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ فوج کے کردار کو حکومت کے تحت دیکھتا ہوں، بدقسمتی سے تین چار دہائیوں سے ہمارے سویلین اداروں کی کارکردگی اچھی نہیں رہی، فوج ایک منظم ادارہ ہے، جس سے مجبوراً مختلف امور میں مدد لینا پڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے سویلین اداروں کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے، ہم جلد انتخابی عمل میں داخل ہونے جا رہے ہیں۔

 

install suchtv android app on google app store