عوامی مسلم لیگ سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ 13 جماعتیں اور اُس کے لیڈر عوام کو معاشی عذاب میں ڈال کر بھاگ گئے اور اب معاشی عذاب کا ملبہ نگران حکومت پر ڈال رہے ہیں۔
شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ٹوئٹ میں لکھا کہ ایک لیڈر لندن، دوسر ادبئی، تیسرا سعودی عرب چلا گیا اور عوام دھکے کھا رہے ہیں، ملک میں کل کی ہڑتال نے ثابت کیا کہ کاروباری طبقہ بھی مسائل کے شکنجے میں آگیا ہے، 48 گھنٹے میں بجلی میں ریلیف دینے کی بات کی تھی ایک ہفتہ بعد بھی اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلا۔
انہوں نے کہا کہ پکڑ دھکڑ وقت ضائع کرے گی اور نفرت کو بڑھائےگی، بات چیت کی ضرورت ہے اور بات چیت سے ہی ملک کے مسائل کا حل نکلے گا، سیاست میں کبھی بھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے جاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈنڈا مسائل کا حل نہیں رہا حالات بہتری کی طرف لیکر جانے پڑیں گے، افسوس کی بات ہے کہ عدلیہ کے فیصلوں کو بھی نہیں مانا جارہا لیکن اس وقت پاکستان کو سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔
شیخ رشید نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ استحکام نہیں آئے گا تو حالات سنگین اور گھمبیر ہو جائیں گے، ستمبر اہم ترین مہینہ ہے دیکھنا یہ ہے یہ ستمگر ہوگا یا عوام کیلئے خوش آئند۔