بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج

دفتر خارجہ فائل فوٹو دفتر خارجہ

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی سے شہری کی ہلاکت پر پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق بھارتی ناظم الامور کو آج وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا، جس میں بھارتی افواج کے ہاتھوں کوٹلی ضلع کے اولی گاؤں کے رہائشی 60 سالہ شہری غیاث کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکت پر شدید احتجاج درج کیا گیا۔

دفتر خارجہ کے بیان میں ایل او سی پر امن و آشتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، اس بات پر زور دیا گیا کہ اس طرح کی کارروائیاں 2003 کے سیز فائر مفاہمت کی صریح خلاف ورزی ہیں، جس کی فروری 2021 میں تصدیق ہوئی تھی۔

دفتر خارجہ کے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بھارتی افواج کو انتہائی احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا انسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کے منافی ہے۔

بھارتی فریق پر زور دیا گیا کہ وہ واقعے کی تحقیقات کریں اور سیز فائر مفاہمت کا احترام کرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج نے کنٹرول لائن سے ملحق نکیال پر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک بزرگ شہید ہوگئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں ’ضلع کوٹلی کے گاؤں اولی سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ بزرگ شہری غیاث شہید ہوگئے اور کھیتوں میں گھاس کاٹنے والی 3 خواتین حواس کھو بیٹھیں۔

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ’بھارت کی یہ کھلم کھلا جارحیت جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہے، پاکستان سرحد میں امن اور سکون چاہتا ہے اور اپنے شہریوں کی جان اور مال کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے‘۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا تھا کہ ’پاکستان کے شہریوں کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کا بروقت منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور مقام کا انتخاب اپنی مرضی سے کیا جائے گا‘۔

install suchtv android app on google app store