اسلام آباد ہائیکورٹ: عمران خان کی 7 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور

عمران خان 7 مقدمات میں عبوری ضمانت کیلئے لاہور سے اسلام آباد روانہ فائل فوٹو عمران خان 7 مقدمات میں عبوری ضمانت کیلئے لاہور سے اسلام آباد روانہ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے چئیرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی 7 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے خصوصی بنچ نے عمران خان کی درخواستوں کی سماعت کی۔

عمران خان کی جانب سے اپنے خلاف تھانہ گولڑہ، تھانہ بارہ کہو، تھانہ رمنا، تھانہ کھنہ اور توشہ خانہ کیس کے لیے جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے دوران ہنگامہ آرائی پر درج مقدمات سمیت 7 مقدمات میں عبوری ضمانتیں حاصل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئیں۔

بیرسٹر سلمان صفدر کے توسط سے دائر درخواستوں میں کہا گیا کہ اگر عمران کو گرفتار کیا گیا تو انہیں ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ’واحد سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہونے کے ناطے یہ خدشہ ہے کہ اگر درخواست گزار کو ضمانت قبل از گرفتاری نہ دی گئی تو ان کے سیاسی مخالفین اپنے مذموم سیاسی عزائم جاری رکھ سکیں گے۔

دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل نے لاہور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی، جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تو گیٹ سے آگے نہیں جانے دیا گیا، عمران خان پر اس روز مزید ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ پہلے اس بات پر مطمئن کریں کہ ایک فورم کو بائی پاس کرکے یہاں کیوں آئے؟ آپ نے آخرکار جانا ادھر ہی ہے تو پھر پہلے ٹرائل کورٹ کیوں نہیں گئے؟

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ میں اس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پیش کروں گا، جس پر چسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ سادہ سی بات بتائیں کہ جمپ کر کے براہ راست ہائیکورٹ کیوں آئے؟

وکیل عمران خان نے کہا کہ عمران خان کو سکیورٹی خدشات ہیں، یہاں ماحول بہت بہتر ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر ہزاروں لوگ آجائیں گے تو پھر امن و امان کی صورتحال تو پیدا ہو گی، آپ نے ہی اس صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔

عمران خان نے وکیل نے کہ ہم کسی کو کال نہیں دیتے لوگ خود آجاتے ہیں، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمیں یہ بات مدنظر ہےکہ درخواست گزار ایک بڑی سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں اور ان کے فالورز بھی ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان عدالت میں پیشی کے لیے زمان پارک سے قافلے کی صورت میں روانہ ہوئے تھے۔

عمران خان کے ساتھ اسلام آباد آنے والی گاڑیوں کو گولڑہ موڑپر روک لیا گیا اور ان کے ساتھ صرف 4 گاڑیوں کو اسلام آباد میں داخلے کی اجازت دی گئی، سابق وزیراعظم کے ساتھ جیمر والی گاڑی کو بھی آگے جانے کی اجازت دے دی گئی۔

install suchtv android app on google app store