اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایگزیکٹ کے سربراہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے

 ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) شعیب شیخ فائل فوٹو ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) شعیب شیخ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) شعیب شیخ اور شریک ملزم نائجل برائن کے جعلی ڈگری کیس میں ان کی سزا کے خلاف دائر اپیل کی سماعت سے غیر حاضری پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

جولائی 2018 میں اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج نے شعیب شیخ اور دیگر 22 ملزمان کو جعلی ڈگری کیس میں مختلف الزامات کے تحت 20 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

جج نے ہر ملزم پر ایک کروڑ 30 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

شعیب شیخ اور نائجل برائن نے اپنی سزا کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

اکتوبر 2018 میں ہائی کورٹ نے 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض شعیب شیخ کی ضمانت معطل کردی تھی۔

شعیب شیخ اور دیگر کو 7 جون 2015 کو رجسٹر کی گئی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 419، 420، 468، 471، 473 اور 109/34 اور انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کا سیکشن 4 شامل کیا گیا تھا۔

منگل کو جب ہائی کورٹ نے سماعت کا دوبارہ آغاز کیا تو شعیب شیخ اور نائجل برائن عدالت میں موجود نہ تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دونوں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کرتے ہوئے انہیں 30 اگست کو طلب کر لیا۔

install suchtv android app on google app store