کورونا وائرس کی ویکسین کی پہلی خالی بوتل اور سرنج میوزیم میں رکھی جائے گی

کورونا ویکسین فائل فوٹو کورونا ویکسین

دنیا بھر کو تبدیل کر کے دیکھ دینے والے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی پہلی خوراک کی خالی بوتل اور سرنج سائنس میوزیم میں رکھی جائے گی۔

کورونا وائرس کی سب سے پہلی ویکسین کی پہلی خوراک 90 سالہ برطانوی خاتون مارگریٹ کینن کو دی گئی تھی، وہ اس وبا کی ویکسین لینے والی دنیا کی پہلی فرد بن گئی ہیں۔

ان کو لگائی جانے والی ویکسین کی خالی بوتل اور سرنج کو لندن کے سائنس میوزیم میں رکھا جارہا ہے۔ اس بوتل کو اب اگلے برس سنہ 2021 میں عوامی نمائش کے لیے ڈسپلے پر رکھ دیا جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا انسانی تاریخ کے لیے اہم ترین چیلنجز میں سے ایک ہے، اور اس کے خلاف ویکسین میڈیکل سائنس کی ایک اہم کامیابی، چانچہ آنے والی نسل کو اس خالی بوتل کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیئے جو اس وبا کو شکست دینے کے خلاف اہم ترین قدم تھا۔

دوسری جانب مارگریٹ کینن اسی ہفتے اپنی 91 ویں سالگرہ منانے جارہی ہیں، ویکسین لگوانے کے بعد انہوں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ آگے بڑھیں اور ویکسین لگوائیں تاکہ ہم اس تباہ کن بیماری کو شکست دے سکیں۔

یہ ویکسین فائزر اور بائیو این ٹیک کی مشترکہ کوششوں سے تیار کی گئی ہے جسے سب سے پہلے برطانیہ نے منظور کیا اور فوری طور پر اس کا استعمال شروع کردیا۔

امریکا نے بھی فائزر کی ویکسین کو عوامی استعمال کے لیے منظور کرلیا ہے۔

install suchtv android app on google app store