اگر آپ کو پنیر کھانا پسند ہے تو یہ عادت عمر میں اضافے کے ساتھ دماغ کو جوان رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Lund یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ چکنائی والے 50 گرام پنیر کو روزانہ کھانے سے دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
ڈیمینشیا کی اصطلاح ایسے متعدد امراض کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو دماغی افعال میں تنزلی کا باعث بنتے ہیں، جیسے الزائمر امراض۔
ایک تخمینے کے مطابق 2021 میں ساڑھے 5 کروڑ سے زائد افراد ڈیمینشیا کے شکار تھے اور ہر سال ڈیمینشیا کے ایک کروڑ نئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔
اس تحقیق میں 27 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا۔
ان افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا کہ وہ روزانہ زیادہ چکنائی والے پنیر کو کھاتے ہیں یا نہیں۔
پھر ان کی صحت کا جائزہ 25 سال تک لیا گیا۔
اس تحقیق میں شامل 27 ہزار میں سے 3208 میں 25 برسوں کے دوران ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی۔
تحقیق میں پنیر کے استعمال اور ڈیمینشیا کے خطرے کے درمیان تعلق کا موازنہ کیا گیا۔
عمر، جنس، تعلیم اور مجموعی غذائی عادات کو مدنظر رکھنے کے بعد دریافت ہوا کہ جو افراد روزانہ 50 گرام سے زائد زیادہ چکنائی والی پنیر کو کھاتے ہیں، ان میں ڈیمینشیا کا خطرہ 13 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
البتہ کم چکنائی والے پنیر یا کریم، کسی بھی قسم کے دودھ یا دہی وغیرہ کا کوئی اثر دریافت نہیں ہوسکا۔
محققین نے بتایا کہ دہائیوں سے زیادہ اور کم چکنائی والی غذاؤں کے حوالے سے بحث چلی آرہی ہے اور کئی بار تو پنیر کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیق میں دریافت ہوا کہ دودھ سے بنی زیادہ چکنائی والی مصنوعات سے ڈیمینشیا کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے۔