ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اچھی صحت کے لیے نیند کو ورزش کے مقابلے میں زیادہ اہمیت دی جانی چاہیے۔ یہ تحقیق جرنل کمیونیکیشن میڈیسن میں شائع ہوئی۔
تحقیق کے مطابق دنیا بھر کے بیشتر افراد نیند اور جسمانی ورزش دونوں کے لیے تجویز کردہ ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔
اس لیے اگر صحت بہتر بنانی ہو تو سب سے پہلے نیند پر توجہ مرکوز کرنا مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔
تحقیق میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے 70 ہزار سے زائد افراد کے نیند اور جسمانی سرگرمیوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جو ساڑھے تین سال کے عرصے میں جمع کیا گیا تھا۔
معلوم ہوا کہ اکثر افراد 7 گھنٹے سے کم سوتے ہیں اور روزانہ 8 ہزار سے کم قدم چلتے ہیں، اور صرف ہر آٹھ میں سے ایک فرد دونوں اہداف کو پورا کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔
مزید برآں، 17 فیصد شرکا کی نیند کا دورانیہ 7 گھنٹے سے کم تھا اور وہ روزانہ 5 ہزار سے کم قدم ہی چل پاتے تھے۔ ایسے افراد میں دائمی امراض، موٹاپے اور دماغی مسائل کا خطرہ زیادہ پایا گیا۔
محققین نے واضح کیا کہ یہ تحقیق محدود ہے کیونکہ اس میں ذاتی ٹریکنگ ڈیوائسز کے ڈیٹا پر انحصار کیا گیا۔
تاہم انہوں نے زور دیا کہ اچھی صحت کے لیے نیند پر توجہ دینا ضروری ہے اور روزانہ کم از کم 7 گھنٹے سونے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر نیند کا دورانیہ 7 گھنٹے ہو تو لوگ جسمانی طور پر بھی زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو ورزش سے قبل نیند پر توجہ مرکوز کرنے پر غور کرنا چاہیے۔
محققین کے مطابق نیند کو ترجیح دینا جسمانی توانائی، عزم اور جسمانی سرگرمیوں کی گنجائش بڑھانے کا مؤثر ترین طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سونے سے قبل اسکرینوں کے استعمال سے گریز، نیند کے وقت کا تسلسل برقرار رکھنے اور سونے کا پرسکون ماحول بنانے سے نیند کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔