کالی مرچ جسے کبھی کالا سونا بھی قرار دیا جاتا تھا، صدیوں سے کھانوں کا لازمی جزو رہی ہے، یہ نہ صرف ذائقہ بڑھاتی ہے بلکہ کھانے کو محفوظ رکھنے اور صحت کے کئی فوائد فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
پاکستان میں کالی مرچ بنیادی طور پر جنوب اور شمال مغربی علاقوں کے گرم و مرطوب حصوں میں تجرباتی طور پر اگائی جاتی ہے، جبکہ زیادہ تر مارکیٹ کی کالی مرچ درآمد شدہ ہوتی ہے۔ آج دنیا کی تقریباً 39 فیصد کالی مرچ ویتنام، 15 فیصد انڈونیشیا، اور بھارت و برازیل تقریباً 10 فیصد پیدا کرتے ہیں۔
صحت کے فوائد:
کالی مرچ میں موجود پائپیرین اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کے ساتھ غذائی اجزاء کے جذب کو بہتر بناتا ہے۔ یہ ہاضمہ کو مضبوط، آنتوں کی صحت کو بہتر اور سفید خون کے خلیات کو فعال کر کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
1۔ غذائیت بہتر جذب
کالی مرچ جسم میں وٹامنز اور معدنیات کے جذب کو بڑھاتی ہے، جس سے صحت بہتر رہتی ہے۔
2۔ مضبوط ہاضمہ
یہ معدے کی طاقت بڑھاتی ہے اور خوراک آسانی سے ہضم ہوتی ہے۔ گیس اور پیٹ پھولنے کی شکایت کم ہوتی ہے۔
3۔ مدافعتی نظام مضبوط
کالی مرچ جسم کے دفاعی نظام کو طاقتور بناتی ہے اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتی ہے۔
4۔ اینٹی آکسیڈینٹ اثر
یہ خلیات کو نقصان سے بچاتی ہے اور دل اور دماغ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
5۔ ہڈیاں اور جوڑ مضبوط
مینگنیز کی موجودگی سے ہڈیاں مضبوط رہتی ہیں، زخم جلد بھرنے میں مدد ملتی ہے اور جوڑ صحت مند رہتے ہیں۔
6۔ دل اور خون صحت مند
کالی مرچ خون کی چربی کو کنٹرول کرتی ہے اور دل کی صحت بہتر رکھتی ہے۔
7۔ وٹامنز اور معدنیات
کالی مرچ وٹامن K ، E، A، B1، B2، B5،B6 کے علاوہ مینگنیز، تانبا، لوہا، کیلشیم، فاسفورس، پوٹاشیم، سیلینیم، زنک اور کرومیم سے بھی بھرپور ہے۔
ایک چائے کا چمچ کالی مرچ روزانہ کی مینگنیز کی تقریباً 13 فیصد ضرورت پوری کرتا ہے۔
تازہ پیسی ہوئی کالی مرچ زیادہ صحت بخش اور خالص ہوتی ہے۔ اس سے بسکٹ، فش ٹاکوز، بھنی سبزیاں یا آئسڈ چائے میں شاندار ذائقہ اور صحت کے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق پائپیرین بعض دوائیوں کے جذب پر اثر ڈال سکتی ہے، اس لیے استعمال سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔