فریج میں کھانا زیادہ دیر تک تازہ کیسے رکھیں؟

فریج میں غذا کو دیر تک تازہ رکھنے کا بنیادی راز درست درجہ حرارت، باقاعدہ صفائی، بہتر منصوبہ بندی اور مناسب اسٹوریج میں پوشیدہ ہے فائل فوٹو فریج میں غذا کو دیر تک تازہ رکھنے کا بنیادی راز درست درجہ حرارت، باقاعدہ صفائی، بہتر منصوبہ بندی اور مناسب اسٹوریج میں پوشیدہ ہے

فریج میں غذا کو دیر تک تازہ رکھنے کا بنیادی راز درست درجہ حرارت، باقاعدہ صفائی، بہتر منصوبہ بندی اور مناسب اسٹوریج میں پوشیدہ ہے۔ ماہرین کے مطابق فریج کا صحیح استعمال نہ صرف خوراک کے ضیاع کو کم کرتا ہے بلکہ غذائیت، ذائقے اور گھریلو بجٹ کی حفاظت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

گھر لائی گئی تازہ سبزیاں اور پھل اکثر چند دن میں اپنی تروتازگی کھو دیتے ہیں، جس کی بڑی وجہ فریج کا غیر مؤثر استعمال ہے۔

بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ فریج کو صرف ”چلتا“ رکھنا کافی ہے، حالانکہ کھانے کی حفاظت کے لیے درجہ حرارت کا درست انتخاب، مناسب اسٹوریج اور مسلسل نگرانی ضروری ہوتی ہے تاکہ خوراک جلد خراب نہ ہو اور صحت کے مسائل بھی پیدا نہ ہوں۔

یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کی ترجمان ایمیلی ہلیئرڈ کا کہنا ہے کہ صرف کھانا فریج میں رکھ دینا کافی نہیں۔

ان کے مطابق، فریج میں بھی فنگس، لیسٹیریا، سالمونیلا اور ای کولی جیسے خطرناک جراثیم پیدا ہو سکتے ہیں، اس لیے اشیاء کے ذخیرے کا دورانیہ اور صفائی بہت اہم ہے۔

چھٹیوں کے موسم میں جب زیادہ کھانا تیار ہوتا ہے اور بجٹ بھی محدود ہوتا ہے، تو خوراک کو زیادہ دیر تک محفوظ رکھنے کے لیے احتیاط پہلے سے زیادہ ضروری ہو جاتی ہے۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی ڈیوس کی پروفیسر ڈایان بیکلز کہتی ہیں کہ بہتر منصوبہ بندی، اعتدال کے ساتھ خریداری اور بچ جانے والے کھانوں کا مؤثر استعمال نہ صرف خوراک کے ضیاع کو کم کرتا ہے بلکہ مہنگائی کے دور میں گھریلو اخراجات کو بھی کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

فریج میں اشیاء رکھنے سے پہلے کی چنداہم احتیاطیں

ماہرین کے مطابق خوراک کی حفاظت فریج تک پہنچنے سے پہلے شروع ہو جاتی ہے۔

ایسی اشیاء خریدیں جو اپنی میعادِ فروخت یا میعادِ استعمال کے اندر ہوں۔

کھانا گھر پہنچنے کے دو گھنٹے کے اندر فریج میں رکھ دیں، خاص طور پر گرمیوں میں انہیں فریج میں رکھنے میں دیر نہ لگائیں۔

فریج کی باقاعدگی سے صفائی کریں اور خراب غذا فوراً ضائع کردیں۔

پھلوں اور سبزیوں کا کیسے اسٹور کیا جائے؟

کیلیفورنیا پولی ٹیکنک اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر وائیٹ براؤن کے مطابق، ’زیادہ تر پھل اور سبزیاں فریج میں رکھنے سے غذائیت برقرار رکھتی ہیں اور ان کی شیلف لائف بڑھ جاتی ہے۔‘

ماہرین کی تجاویز

پھل اور سبزیاں الگ الگ کریسپر ڈراؤرز میں رکھیں تاکہ نمی پر کنٹرول رہے۔

بیریز کو خشک رکھیں اور کھانے سے پہلے دھوئیں۔

بروکلی، گاجر، بینز اور پتوں والی سبزیاں فریج میں بند تھیلیوں میں رکھیں۔

سیب، ٹماٹر، نیکٹرین، لہسن اور پیاز کو کچن کے کاؤنٹر پر بھی رکھا جا سکتا ہے۔

خراب یا گلتے پھل فوراً نکال دیں کیونکہ وہ ایتھلین گیس چھوڑ کر دوسری سبزیوں کو جلد خراب کرتے ہیں۔

براؤن بتاتے ہیں کہ، ’ آلو فریج میں رکھنے سے ان کا اسٹارچ شکر میں بدل جاتا ہے، جو پکانے پر سیاہ دھبے بناتا ہے۔’

گوشت، انڈے اور پروٹین والی اشیاء

کچا گوشت فریج میں ہی رکھیں اور دو گھنٹے سے زیادہ کمرے کے درجہ حرارت پر نہ چھوڑیں۔

گوشت کو فریج کے نچلے حصے میں رکھیں تاکہ رس دوسرے کھانے تک نہ پہنچے۔

انڈے فریج کے اندرونی حصے میں رکھیں، دروازے میں نہیں، کیونکہ وہاں درجہ حرارت زیادہ گرم ہوتا ہے۔

دودھ، دہی اور پنیر

دودھ، دہی، پنیر اور متبادل مشروبات (بادام، ناریل و سویا دودھ) لازمی فریج میں رکھے جائیں۔

دہی کو اوپر والی شیلف پر رکھا جا سکتا ہے۔

پنیر کو دروازے یا اوپری حصے پر نہ رکھیں، ورنہ خشک ہو سکتا ہے۔

بریڈ، اناج اور چاول

ایف ڈی اے کے مطابق بریڈ کو فریج میں رکھنے سے وہ جلدی خشک ہو جاتی ہے، لیکن نمی والے علاقوں میں فریج مولڈ بننے سے بچا سکتا ہے۔

جما کر رکھنے سے بریڈ چھ ماہ تک محفوظ رہتی ہے۔

چاول، پاستا اور آٹا کمرے کے درجہ حرارت پر رکھے جا سکتے ہیں۔

تیار شدہ کھانا، بچا ہوا فوڈ اور مشروبات

تیار کھانا اور بچا ہوا کھانا فریج کی اوپری شیلف پر رکھیں تاکہ آسانی سے نظر آ سکے۔ ڈریسنگز اور چٹنیاں دروازے میں رکھیں۔

امریکی محکمہ زراعت کے مطابق لیفٹ اوورز 3–4 دن فریج میں اور 3–4 ماہ تک فریزر میں محفوظ رہتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store