نیند میں خرابی بچوں میں دمہ بڑھنے کا باعث بن سکتی ہے، ماہرین

استھما کے شکار بچوں میں نیند کی خرابی یا خلل کے باعث مرض کی شدت بڑھ سکتی ہے فائل فوٹو استھما کے شکار بچوں میں نیند کی خرابی یا خلل کے باعث مرض کی شدت بڑھ سکتی ہے

نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ استھما (دمہ) کے شکار بچوں میں نیند کی خرابی یا خلل کے باعث مرض کی شدت بڑھ سکتی ہے۔ طبی ویب سائٹ کے مطابق ماہرین نے اس تحقیق کے دوران ان بچوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جنہیں نیند سے متعلق مسائل کا سامنا تھا۔

نتائج کے مطابق تقریباً 40 فیصد بچوں کو نیند میں خلل جیسے کھانسی، سیٹی دار سانس یا بار بار جاگنے کی وجہ سے استھما کے اٹیک کا سامنا کرنا پڑا۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جن بچوں کا نیند کے مسائل کے حوالے سے باقاعدہ علاج کیا گیا تھا، اُن میں مستقبل میں شدید استھما حملوں کا خطرہ کم دیکھا گیا۔

اس کے برعکس، جن بچوں نے نیند کی خرابی کا علاج نہیں کروایا، اُن میں دمے کے شدید حملوں کے امکانات کہیں زیادہ پائے گئے۔

تحقیق سےمعلوم ہوا کہ پہلے سے ہی دمہ کے شکار بچوں میں نیند کی خرابی یا بار بار جاگنے سے ان میں شدید دمے کے حملوں کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں شامل ماہرین کے مطابق دمے کے شکار بچوں میں نیند کی خرابیوں کو شناخت کرنا عملی طور پر ممکن ہے اور اس سے معالجین کو ایسے بچوں کی نشاندہی کا موقع ملے گا جنہیں شدید حملے کا خطرہ ہے۔

install suchtv android app on google app store