نئی تحقیق کے مطابق دو خلیے، کیڈ 2 اور جی آر ایم 3 ، لوگوں میں چرس کے استعمال اور اس کی عادت بننے کے امکانات پر اثر ڈال سکتے ہیں۔
یہ جینیاتی عوامل نہ صرف نشے کے رویے سے جڑے ہیں بلکہ ذہنی اور جسمانی صحت کے دیگر مسائل سے بھی متعلق ہو سکتے ہیں۔
کینیڈا کی ویسٹرن یونیورسٹی، امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو، اور جینیاتی تحقیق کی کمپنی می اینڈ 23 کے محققین نے تقریباً 1 لاکھ 31 ہزار افراد کے مکمل جینومز کا تجزیہ کیا.
جنہوں نے خود بھنگ کے استعمال کی معلومات فراہم کی تھیں۔
محققین نے پایا کہ کیڈ 2 جین اعصابی خلیوں کے رابطے اور ان کی ساخت سے متعلق ہے اور یہ بھنگ کے طویل مدتی استعمال اور تعدد سے جڑا ہوا ہے۔
جبکہ جی آر ایم 3جین دماغی نیورون سگنلنگ اور دماغی پلاسٹیسٹی کے عمل میں کردار ادا کرتا ہے اور اسے ذہنی امراض سے بھی جوڑا گیا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اگرچہ جینیاتی اثرات اہم ہیں، مگر یہ دیگر عوامل کی نسبت محدود ہیں۔
جینز تقریباً 13 فیصد فرق کی وضاحت کرتے ہیں کہ کون لوگ بھنگ استعمال کریں گے اور صرف 6 فیصد فرق یہ طے کرتا ہے کہ اس کا استعمال کس حد تک کثرت سے ہوگا۔
یہ تحقیق اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے کہ بھنگ کے استعمال کے ابتدائی رویے اور جینیاتی رجحانات کا مطالعہ کر کے ممکنہ خطرات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اور مستقبل میں روک تھام یا مداخلت کے لیے حکمت عملی تیار کی جا سکتی ہے۔
محققین نے کہا کہ یہ دریافت جینیاتی عوامل اور نشے کے رویوں کے پیچیدہ تعلق کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
اور سائنسدان اس کے ذریعے یہ جان سکتے ہیں کہ کون سے افراد مستقبل میں بھنگ کے زیادہ استعمال کے خطرے سے دوچار ہو سکتے ہیں۔