زیادہ میٹھے کے استعمال سے آپ کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، جانیے

زیادہ میٹھے کے استعمال سے آپ کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، جانیے فائل فوٹو زیادہ میٹھے کے استعمال سے آپ کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، جانیے

اس بات کا قوی امکان ہے کہ آپ پہلے سے جانتے ہوں کہ زیادہ چینی کا استعمال صحت کے لیے اچھا نہیں ہوتا۔

مگر پھر بھی آپ زیادہ چینی کو جسم کا حصہ بناتے ہوں گے۔

سافٹ ڈرنکس، بیکری کی مصنوعات، مٹھائیوں، الٹرا پراسیس غذاؤں ، یہاں تک کہ کچھ نمکین اشیا جیسے ڈبل روٹی، ٹماٹو کیچپ اور دیگر میں بھی چینی موجود ہوتی ہے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق خواتین کو دن بھر میں 25 گرام (6 چائے کے چمچ) جبکہ مردوں کو 36 گرام (9 چائے کے چمچ) سے زیادہ چینی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

 میٹھے کو کچھ بھی کہا جائے جیسے چینی، شکر، گڑ، شیرہ یا دیگر، ان سب کا اضافی استعمال جسم پر متعدد طریقوں سے منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

درج ذیل میں آپ جان سکیں گے کہ زیادہ میٹھے کا استعمال سر سے لے کر جسم کے مختلف حصوں پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے۔

آپ کا دماغ
چینی کے استعمال سے آپ کے دماغ میں اچھا محسوس کرانے والے کیمیکل ڈوپامائن کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو میٹھا کھانا پسند ہوتا ہے۔

 اب یہ کیک ہو، ایک سیب یا کھجور، مگر ایسا ہوتا ضرور ہے۔مگر سالم پھلوں کو کھانے سے دماغ میں زیادہ ڈوپامائن خارج نہیں ہوتا تو دماغ زیادہ میٹھے کی طلب کرنے لگتا ہے تاکہ خوشی کا پرانا احساس حاصل کرسکے۔

یہی وجہ ہے کہ اکثر کھانے کے بعد خود کو کسی میٹھی چیز کی جانب ہاتھ بڑھانے سے روکنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

آپ کا مزاج
اکثر بسکٹ یا ٹافیاں کھانے سے توانائی کی سطح میں فوری اضافہ محسوس ہوتا ہے کیونکہ ان سے بلڈ شوگر کی سطح بہت تیزی سے بڑھتی ہے۔

 مگر ہمارا جسم چینی کو بہت تیزی سے جذب کرلیتا ہے جس کے نتیجے میں بلڈ شوگر کی سطح جس طرح تیزی سے اوپر جاتی ہے، اسی طرح گھٹ بھی جاتی ہے جس سے بے چینی اور اضطراب کا احساس ہوسکتا ہے۔

ایسا جب بار بار ہوتا ہے یعنی اگر آپ اکثر کچھ میٹھا کھانے کے عادی ہیں تو اس عادت سے مزاج پر اثرات مرتب ہوتے ہیں، جیسے چڑچڑے پن بڑھتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ڈپریشن جیسے مرض کا سامنا ہوسکتا ہے۔

آپ کے دانت
والدین کا کہنا درست ہے کہ زیادہ ٹافیاں یا میٹھا کھانے سے دانت تباہ ہو جاتے ہیں۔

 دانتوں کو کمزور کرنے والے بیکٹیریا چینی کو کھانا پسند کرتے ہیں جس کے ذرات منہ میں کچھ میٹھا کھانے کے بعد برقرار رہتے ہیں۔

آپ کے جوڑ
اگر آپ کو جوڑوں میں تکلیف کا سامنا ہے تو بہتر ہے کہ میٹھے سے خود کو دور رکھنا عادت بنالیں۔

زیادہ میٹھا کھانے سے جوڑوں کی تکلیف بدترین ہو جاتی ہیں کیونکہ جسم میں ورم بڑھتا ہے۔

 تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ بہت زیادہ میٹھے مشروبات پیتے ہیں، ان میں جوڑوں کے امراض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

آپ کی جِلد
ورم کا ایک اور نقصان یہ ہوتا ہے کہ آپ کی جِلد کی عمر بڑھنے کی رفتار بہت تیز ہو جاتی ہے۔

یعنی اگر یہ عمل اگر کسی بیل گاڑی کی رفتار سے ہو رہا ہے تو چینی اسے کسی سپر سونک طیارے جیسا تیز رفتار کر دیتی ہے۔

 اضافی چینی دوران خون میں موجود پروٹینز سے جڑ جاتی ہے اور نقصان دہ مرکبات پیدا کرتی ہے۔

یہ مرکبات جِلد کو قبل از وقت بوڑھا کرنے کا کام کرتے ہیں اور ان سے جِلد کی لچک اور اسے جوان رکھنے میں مددگار پروٹین کولیگن کو نقصان پہنچتا ہے، اس سے چہرے یا جِلد پر جھریاں ابھرنے لگتی ہیں۔

آپ کا جگر
اگر آپ کو سافٹ ڈرنکس یا میٹھے مشروبات پینا پسند ہے تو یہ عادت جگر کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔

 یہ سیال مٹھاس جب جگر میں جاتی ہے تو چکنائی میں تبدیل ہو جاتی ہے، اس کے نتیجے میں جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسی طرح جگر کے افعال بھی متاثر ہوتے ہیں اور اس کے لیے خون کی سپلائی رکنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

آپ کا دل
جب آپ بہت زیادہ مقدار میں چینی کو جزوبدن بناتے ہیں تو خون میں انسولین کی سطح بڑھتی ہے۔

 یہ اضافی انسولین پورے جسم کی شریانوں کو متاثر کرتی ہے، خاص طور پر دل کی شریانیں معمول سے زیادہ موٹی اور سخت ہو جاتی ہیں۔

اس سے دل پر دباؤ بڑھتا ہے اور وقت کے ساتھ اسے نقصان پہنچتا ہے۔

یہ نقصان امراض قلب جیسے ہارٹ فیلیئر، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اگر آپ میٹھے کا کم استعمال کرتے ہیں تو اس سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے اور بلڈ پریشر امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والا ایک اہم عنصر ہے۔


آپ کا لبلبہ
آپ جو کچھ بھی کھاتے ہیں، اس پر لبلبے کی جانب سے انسولین کو تیار کیا جاتا ہے۔

مگر جب آپ بہت زیادہ میٹھا کھاتے ہیں تو جسم انسولین پر مناسب ردعمل ظاہر کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے۔

ایسا ہونے پر لبلبہ مزید انسولین تیار کرتا ہے اور ایسا بار بار ہو یعنی وقت گزرنے کے ساتھ انسولین کی مزاحمت بڑھ جاتی ہے، جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

 آپ کے گردے
اگر آپ ذیابیطس سے متاثر ہیں تو زیادہ میٹھا کھانے سے گردوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

گردے خون کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، مگر جب جسم میں بلڈ شوگر کی سطح ایک مخصوص حد تک پہنچتی ہے تو پھر گردے پیشاب میں اضافی شکر خارج کرنے لگتے ہیں۔

اگر اس عمل کو کنٹرول نہ کیا جائے تو ذیابیطس سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور خون کی صفائی کا عمل متاثر ہوتا ہے، جو گردے فیل ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔

 آپ کا جسمانی وزن
آپ جتنی زیادہ چینی کھائیں گے، جسمانی وزن میں اتنا زیادہ اضافہ ہوگا۔

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا کہ جو افراد زیادہ میٹھے مشروبات پیتے ہیں، ان کا جسمانی وزن بھی دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جبکہ ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

زیادہ میٹھے کے استعمال سے چربی کے خلیات میں ورم بڑھتا ہے اور وہ ایسے کیمیکلز خارج کرتے ہیں جن سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔

install suchtv android app on google app store