محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں کورونا وائرس سے 4 اموات کی تصدیق کردی، نجی ہسپتال کے حکام کے مطابق متاثرہ افراد کی عمریں 60 سال سے زائد تھیں۔
ماہرِ متعدی امراض ڈاکٹر فیصل محمود کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 سے 3 ہفتوں کے دوران کورونا کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
متاثرہ افراد میں کورونا کی علامات وہی ہیں جو گزشتہ برسوں میں سامنے آتی رہی ہیں۔
مریضوں میں کھانسی، نزلہ، بخار اور جسم میں درد کی نمایاں علامات شامل ہیں، عوام سے اپیل ہے کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں، رش والی جگہوں پر جاتے وقت ماسک کا استعمال کریں۔
کورونا سے بچوں اور بزرگوں کو بالخصوص محفوظ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق نجی ہسپتال میں ہونے والی اموات کی وجہ صرف کورونا نہیں، چاروں مریض 60 سال سے زائد عمر کے تھے اور دیگر بیماریوں میں بھی مبتلا تھے، مریض نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے اور کئی پیچیدگیاں موجود تھیں۔
بیان میں کہا گیا کہ کورونا کو دنیا بھر میں عام وائرس کے طور پر لیا جارہا ہے، کراچی میں ہونے والی حالیہ اموات کی وجہ صرف کورونا کو قرار دینا خوف و ہراس کا باعث بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سے دسمبر 2019 میں پھیلنے والا کورونا وائرس اپریل 2020 تک دنیا کے تقریباً 185 ممالک تک پھیل گیا تھا، بعد ازاں اس وائرس سے دنیا بھر میں کروڑوں افراد متاثر اور ایک لاکھ سے زیادہ ہلاک ہوئے تھے۔
یورپی ممالک میں بھی کورونا کیسز سے ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا، تاہم بعد ازاں کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرلی گئی تھی، جس کے بعد دنیا بھر میں اربوں لوگوں نے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائی اور جان لیوا کورونا وائرس ایک عام مرض کی طرح ہوگیا تھا۔