سرد موسم میں زیادہ نیند کیوں آتی ہے؟ حیران کن تحقیق سامنے آگئی

موسم جب ٹھنڈا ہوتا ہے تو اکثر افراد کے لیے صبح اٹھنا مشکل ہو جاتا ہے جبکہ دن بھر عجیب سستی یا غنودگی کا احساس طاری رہتا ہے۔ فائل فوٹو موسم جب ٹھنڈا ہوتا ہے تو اکثر افراد کے لیے صبح اٹھنا مشکل ہو جاتا ہے جبکہ دن بھر عجیب سستی یا غنودگی کا احساس طاری رہتا ہے۔

موسم جب ٹھنڈا ہوتا ہے تو اکثر افراد کے لیے صبح اٹھنا مشکل ہو جاتا ہے جبکہ دن بھر عجیب سستی یا غنودگی کا احساس طاری رہتا ہے۔

درحقیقت سال کے دیگر موسموں میں یہ احساس بہت کم ہوتا ہے کہ نیند پوری نہیں ہوسکی۔

اگر آپ کو ایسا محسوس ہوتا ہے تو آپ تنہا نہیں بلکہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اس کا تجربہ ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق اکثر افراد موسم سرما کے دوران زیادہ وقت تک سونے لگتے ہیں۔

خیال رہے کہ موسم جیسا بھی ہو ہر بالغ فرد 7 سے 9 گھنٹے تک سونے کی کوششش کرتا ہے، مگر موسم سرما میں یہ احساس عام ہوتا ہے کہ ہم معمول سے زیادہ وقت تک سو رہے ہیں۔

فروری 2023 میں جرمنی کے سینٹ ہیڈوگ ہاسپٹل کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ انسانوں کو سرد موسم میں معمول سے زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق موسم سرما کے دوران لوگوں کی نیند دیگر موسموں کے مقابلے میں زیادہ گہری ہوتی ہے۔

تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ موسم گرما کے مقابلے میں سرما میں لوگوں کی نیند کا اوسط دورانیہ ایک گھنٹے زیادہ ہوتا ہے، مگر بیشتر افراد روزمرہ کی مصروفیات کے باعث زیادہ دیر تک سونے سے محروم رہتے ہیں، جس کے باعث سستی یا غنودگی کا احساس ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ گہری نیند صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ہوتی ہے کیونکہ اس کے دوران یادداشت، توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت، مزاج اور مدافعتی نظام پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مگر نیند کے دورانیے سے زیادہ خاص بات یہ ہے کہ سرد موسم میں گہری نیند کا دورانیہ 30 منٹ تک بڑھ جاتا ہے۔

واضح رہے کہ گہری نیند کے دوران دماغی سرگرمیاں بڑھ جاتی ہیں جو انسانی صحت کے لیے اہم ہوتی ہیں جبکہ لوگ خواب دیکھتے ہیں۔

محققین کے مطابق نتائج سے پہلی بار ثابت ہوا کہ موسم کے لحاظ سے نیند کی عادات کو بدلنے کی ضرورت ہوتی ہے، یعنی سردیوں میں جلد سونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ روزمرہ کی مصروفیات کے باعث لوگوں کی نیند کا دورانیہ ہر موسم میں لگ بھگ ایک جیسا ہوتا ہے مگر انسانی ذہن موسم سرما میں قدرتی طور پر سست ہو جاتا ہے کیونکہ اسے زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔

روشنی اور نیند کے درمیان تعلق

ہماری جسمانی گھڑی سورج کی روشنی کو مدنظر رکھ کر سونے جاگنے کے وقت کا تعین کرتی ہے۔

یعنی جب گھر سے باہر سورج چمک رہا ہوتا ہے تو ہم زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں مگر جب سورج غروب ہو جاتا ہے تو تھکاوٹ یا سستی محسوس ہونے لگتی ہے۔

سورج کی روشنی میں کمی سے جسم میں ایک ہارمون میلاٹونین کی سطح بڑھ جاتی ہے۔

نیند کے لیے اہم اس ہارمون بننے کا عمل موسم سرما کے دوران جلد شروع ہو جاتا ہے۔

روشنی نیند کے دورانیے کے ساتھ ساتھ معیار پر بھی اثرانداز ہوتی ہے اور چونکہ سرد موسم میں اندھیرا کافی دیر تک چھایا رہتا ہے تو ہمارا جسم سال بھر کی نیند کی کمی پوری کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

install suchtv android app on google app store