ماہرین کے سامنے ایسا کیس پہلی بار سامنے آیا ہے جس میں چھینک روکنے پر ایک شخص کی سانس کی نالی ہی پھٹ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں نائنویلز اسپتال میں ایک 30 سالہ ایک نامعلوم شخص کو تشویش ناک حالت میں لایا گیا۔ اس کا گلا بری طرح سوجھ گیا تھا جبکہ شدید درد میں بھی مبتلا تھا اور گردن کو جنبش دینے سے بھی قاصر تھا۔
معائنے کے دوران ڈاکٹروں کو گلے میں خرخراہٹ کی آواز سنائی دی تاہم معجزاتی طور پر شہری کو سانس لینے، کھانا کھانے یا بات کرنے میں زیادہ دشواری نہیں تھی۔ تحقیقات کرنے پر پتہ چلا کہ متاثرہ شخص ڈرائیونگ کر رہا تھا جس دوران اسے چھینک آئی۔ شہری نے اپنی چھینک کو روکنے کیلئے انگلیوں سے ناک کو دبایا اور ہونٹوں کو سختی سے بھینچ لیا۔
اس کے نتیجے میں سینے میں شدید دباؤ پیدا ہوا اور سانس کی نالی پھٹ کر اس میں 2 ملی میٹر کا سوراخ ہوگیا۔
ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد شہری کو درد کشا اور کھانسی اور چھینک کی ادویات دیں اور اگلے دن دوبارہ آنے کا کہا۔ اگلے دن جب شہری آیا تو اس کی سانس کی نالی ٹھیک ہوچکی تھی اور سوراخ بند ہوچکا تھا۔