کیا آپ اسٹرابیری کھانے کے یہ فائدے جانتے ہیں؟

اسٹرابیری فائل فوٹو اسٹرابیری

کھٹی میٹھی اسٹرابیری بچوں اور بڑوں سب ہی کو پسند ہوتی ہیں، لیکن انسانی جسم اور صحت پر اس کے اثرات سے بہت سے لوگ ناواقف ہیں۔

دنیا بھر میں اسٹرابیریز کی 600 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جبکہ اس پھل کی بڑی تعداد میں پاکستان میں بھی افزائش ہوتی ہے جس میں سالہا سال اضافہ ہو رہا ہے۔

ماہرین غذائیت کی جانب سے اسٹرابیری کو صحت کی ضمانت قرار دیا جاتا ہے، اسٹرابیری کا استعمال میٹھی غذاؤں جیسے کے آئسکریم، ملک شیک اور دیگر مشروبات کا ذائقہ بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے، اسٹرابیری کا روزانہ استعمال نہ صرف انسانی قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے بلکہ انسانی جسم کو مضر صحت مادوں سے پاک کر کے صحت پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔

ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسٹرابیری کھانے سے ڈیمینشیا کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔

محققین کی جانب سے کی جانے والی یہ تازہ ترین تحقیق ٹیم کی ماضی میں بلیو بیری، بلیک بیری اور دیگر بیری پر کی گئی تحقیق پر مبنی تھی جس میں ان تمام بیریوں اور ڈیمینشیا کے خطرات میں کمی کے متعلق بتایا گیا تھا۔

تازہ تحقیق میں محققین نے وزن میں زیادتی کے مسئلے سے دوچار شرکاء جنہیں دماغی کارکردگی میں مسائل کی شکایت تھی کا معائنہ کیا۔ نصف افراد کو کسی بھی قسم کی بیری کھانے سے روکا گیا جبکہ دوسرے نصف کو روزانہ ایک کپ کے برابر اسٹرابیری پاؤڈر کھلایا گیا۔

نتائج میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جنہوں نے اسٹرابیری کا پاؤڈر کھایا تھا 12 ہفتوں بعد الفاظ کی فہرست کو یاد رکھنے والے ایک امتحان میں ان کی کارکردگی بہتر تھی۔

بلیو بیری اور اسٹرابیری کے اندر اینتھوسایانِنس نامی ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے جو دائمی سوزش (ڈیمینشیا کا ایک سبب) کا سبب بنے والے غیر مستحکم سالموں سے لڑتا ہے۔

تحقیق کے سربراہ کے مطابق اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ وہ افراد جو باقاعدگی سے اسٹرابیری یا بلیو بیری کھاتے ہیں عمر بڑھنے کے ساتھ ان کی دماغی کارکردگی میں تنزلی سست ہوتی ہے۔

تحقیق میں محققین نے 50 سے 60 برس کے درمیان 30 زیادہ وزن رکھنے والے افراد (پانچ مرد اور 25 خواتین) کا معائنہ کیا۔ ان افراد کو دماغی مسائل کی معمولی سی شکایت تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس گروپ کا انتخاب اس لیے کیا کیوں کہ ان کو ڈیمیشیا کا خطرہ زیادہ تھا۔

install suchtv android app on google app store