ناریل پانی موسمِ گرما میں جتنا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے اتنا زیادہ دھوپ گرمی اور تپش سے بچا جا سکتا ہے۔ سورج کی چلچملاتی دھوپ سے بچنے کے لیے گنے کا رس، لیموں پانی اور بازار میں ٹھیلوں پر ملنے والے نہ جانے کون کون سے مشروبات پی لیتے ہیں لیکن کسی کو یہ نہیں معلوم دو چیزیں تیز دھوپ میں پینے سے جان بھی جا سکتی ہے۔
آج آپ کو ناریل سے متعلق ڈاکٹر کی بتائی ہوئی کچھ اہم ہدایات بتانے جا رہے ہیں، امید کرتے ہیں آپ بھی ان پر عمل کرکے اپنی زندگی کو بچانے کے بارے میں ضرور سوچیں گے
ناریل :
ناریل میں سوڈیم کی مقدار سب سے زیادہ پائی جاتی ہے اس کے علاوہ وٹامن بی، مینگنیز، پوٹاشیئم، کاپر اور کاربو ہائیڈریٹ پایا جاتا ہے۔
اس کو " زندگی کا پانی، یا آب،ِ حیاتی" بھی سمجھا جاتا ہے۔
دھوپ میں کیوں نہ پیئیں؟
ڈاکٹری ہدایات کے مطابق اگر 2 گھنٹے سے زائد آپ دھوپ میں ہیں، گرمی ہے اور چلچلاتی دھوپ میں کھڑے ہو کر آپ ناریل کا پانی پی رہے ہیں تو یہ کچھ لوگوں کے لیے جان لیوہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ جسم میں اضافی سوڈیم کو جگہ دیتا ہے جس سے دماغی بیماری ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ لہٰذا اگر بہت گرمی لگ رہی ہو تو اس سے اجتناب کریں۔
ناریل ضروری کیوں؟
حبس اور ہیٹ سٹروک سے بچنا چاہتے ہیں تو ناریل کا پانی ضرور استعمال کریں، یہ گرمی کی وجہ سے ہونے والے جسم کے نقصا اور دیگر گلینڈز کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے جس سے انسانی مدافعتی نظام بھی مضبوط ہونے لگتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی۔