آج کے دور میں ہر کوئی بلیوٹوتھ ایئربڈز عام استعمال کر رہے ہیں، اب ایک کمپنی نے خالص طبی مقاصد کے لیے ایئربڈز بنائے ہیں جو کان کے اندر معمولی سرسراہٹ خارج کرکے بہت مؤثر انداز میں کان کے امراض سے آگاہ کر سکتے ہیں۔
ایئربڈز کو ’ایئرہیلتھ‘ سسٹمز کا نام دیا گیا ہے اور جب انہیں کان سے لگایا جاتا ہے تو ان سے ہلکی سی آواز خارج ہوتی ہے جو کان کے اندر سفر کرتی ہوئی طبلِ گوش (ایئرڈرم) تک پہنچتی ہے، اس دوران اندرونی تھرتھراہٹ اور آواز کے سفر سے کان کی اندرونی ساخت بھی سامنے آجاتی ہے۔
یہ ڈیٹا اندونی اسمارٹ فون تک پہنچتا ہے اور وہاں سے ایک ڈیپ لرننگ آن لائن پلیٹ فارم پر جاتا ہے، یہاں مصنوعی ذہانت اور دیگر مثالوں سے تمام ڈیٹا کا جائزہ لیا جاتا ہے اور سافٹ ویئر بتاتا ہے کہ کان کے اندر کون سی ممکنہ خرابیاں یا مرض ہوسکتا ہے؟َ
اسے جامعہ بفیلو کے سائنسداں زین پینگ اور ان کی ٹیم نے بنایا ہے، وہ کہتے ہیں کہ دنیا میں بزرگ افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے اور ان میں انفیکشن یا بیماریاں بڑھ رہی ہیں، اس طرح یہ دنیا کے پہلے ہیڈفون ہیں جو کان کی صحت پر مسلسل نظر رکھتے ہیں اور بیماریوں سے خبردار کرتے ہیں۔