صوبائی پبلک ہیلتھ لیب کے سربراہ ڈاکٹر حسنین جاوید کا کہنا ہے کہ خشک سردی اور اسموگ کے باعث نمونیا زیادہ پھیل رہا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈاکٹر حسنین جاوید نے کہا کہ اس وقت وائرل اور بیکٹریل نمونیا نے پنجے گاڑھے ہوئے ہیں، اسپتالوں کی ایمرجنسی اور او پی ڈیز میں نمونیا سے متاثرہ افراد کا رش ہے، دل، گردے، شوگر، جگر کے مریض قوت مدافعت کم ہونے کے باعث نمونیا کا شکار ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر حسنین جاوید نے کہا کہ پاکستان کا شمار ان 13 ممالک میں ہوتا ہے جہاں نمونیا ہر سال ہوتا ہے۔ ڈاکٹر حسنین نے شہریوں کو سانس لینے میں دشواری پر فوری طور پر سینے کا ایکسرے اور خون کے ٹیسٹ کروانے کی ہدایت بھی کی۔
دوسری جانب اس حوالے سے نگران وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا ہے کہ نمونیا گزشتہ سال کی نسبت اس مرتبہ زیادہ پھیلا، اسپتالوں میں اب تک نمونیا کے کئی مریض آچکے ہیں، وائرس کی بگڑتی شکل نمونیا ہے، شہری سنجیدہ ہوں لہٰذا نزلہ ، زکام اور کھانسی کا بروقت علاج کروائیں۔
ادھر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے اور بزرگ دونوں نمونیا میں مبتلا ہورہے ہیں، ایسے لوگ اپنے آپ کو گرم کمرے میں رکھیں۔