یوٹیوبر رجب بٹ کے وکیل میاں علی اشفاق نے سٹی کورٹ کراچی میں وکلا کی جانب سے رجب بٹ پر تشدد کے واقعے پر قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند وکلأ کے اس پُرتشدد عمل سے ملک بھر کے لاکھوں وکلا کی ساکھ، عزت اور عدالتی نظام پر عدم اعتماد میں بےپناہ اضافہ ہوا ہے۔
اپنے ویڈیو بیان میں میاں علی اشفاق نے کہا کہ تشدد میں ملوث وکیل کا ریکارڈ دیکھا ہے جو 15 کے قریب مقدمات میں براہ راست مدعی ہے یا بطور گواہ شامل ہے جس سے لگتا ہے کہ مذکورہ وکیل خود کو متاثرہ فریق کے طور پر پیش کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ملوث وکلا کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست تیار کر لی ہے اور قانونی کارروائی کی جارہی ہے، رجب بٹ کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح ہیں اور کئی گہرے زخم بھی نظر آرہے ہیں، ملوث وکلا کے خلاف نہ صرف قانونی چارہ جوئی کریں گے بلکہ ڈسپلنری ایکشن کے لیے کارروائی کریں گے جس کے لیےکراچی بار، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل سے رابطہ کر رہے ہیں۔
پاکستانی یوٹیوبر رجب بٹ اور ندیم نانی والا نے آج سٹی کورٹ کراچی میں پیش ہوئے اس دوران وہ کراچی سٹی کورٹ احاطے میں مبینہ طور پر ایک گروپ وکلاء کے حملے میں زخمی ہو گئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق، رجب بٹ اپنے خلاف درج مقدمے میں عبوری ضمانت حاصل کرنے کے لیے پیر کو عدالت میں پیش ہوئے، جیسے ہی وہ عدالت کے احاطے میں داخل ہوئے، ایک گروپ وکلاء نے مبینہ طور پر ان پر حملہ کیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ رجب بٹ پر جسمانی حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ان کے جبڑے اور منہ پر زخم آئے اور خون بہنے لگا جبکہ کپڑے پھاڑ دیے گئے، رجب بٹ کے وکلا نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی۔
عدالتی عملہ اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچے اور کشیدہ صورتحال کے بعد حملہ آوروں کو منتشر کرنے میں کامیاب ہو گئے، واضح رہے کہ رجب بٹ کیخلاف حیدری تھانے میں توہین مذہب کا مقدمہ درج ہے، یوٹیوبر نے مقدمے میں عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے۔