فلم، ٹی وی اور تھیٹر کے معروف اداکار محمد قوی خان کینیڈا میں انتقال کرگئے، مرحوم کی عمر 80 سال تھی۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے اس حوالے سے تصدیق کی ہے کہ قوی خان طبعیت کی ناسازی کے باعث علاج کی غرض سے کینیڈا گئے ہوئے تھے جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔
مرحوم کینیڈا کے شہر وان کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے جب کہ ان کا قیام اپنے بیٹے عدنان قوی کے پاس تھا۔
اداکار محمد قوی خان 15 نومبر 1942 کو پشاور میں پیدا ہوئے تھے، انہوں نے ریڈیو، فلم ، ٹی وی اور تھیٹر میں اپنے فن کا لوہا منوایا جس کا سرکاری سطح پر بھی اعتراف کیا گیا۔
انہیں 80 کی دہائی میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا، بعد ازاں ستارہ امتیاز سے بھی سرفراز کیا گیا، بلاشبہ ان کا شمار ملک کے ان عظیم فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے شوبز انڈسٹری پر اپنی صلاحیتوں کے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔
محمد قوی خان پی ٹی وی ایوارڈ اور ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے لائف اچیومنٹ ایوارڈ بھی حاصل کر چکے تھے۔
ان کے لاتعداد سیریلز و ڈراموں میں اندھیرا اجالا ، فشار، لاہوری گیٹ، دو قدم دور تھے، مٹھی بھر مٹی، من چلے، میرے قاتل مرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، درشہوار، بیٹیاں، داستان، ایک نئی سنڈریلا اور ڈاکٹر دعاگو کے نام سر فہرست ہیں۔
اداکار محمد قوی خان نے کئی فلموں میں بھی کام کیا جن میں محبت زندگی ہے، سوسائٹی گرل، چن سورج، سرفروش، کالے چور، زمین آسمان، رانگ نمبر، مہر النساء اور پری شامل ہیں۔ انہوں نے کم و بیش 200 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔