پچاس لفظوں کی کہانی " سمیل "

پچاس لفظوں کی کہانی " سمیل " فائل فوٹو

پچاس لفظوں کی کہانی " سمیل "

دفتر میں ناگوار بو پھیلی تھی۔

مختلف قیاس آرائیاں ہوئیں۔

حل ہنوز طے طلب تھا۔

"ابھی بھی سمیل آ رہی ہے ؟" باس نے کمرے سے باہر جھانکا۔

"جی" جواب آیا۔

"کچھ نہ کچھ تو ضرور مرا ہے۔" باس بولے۔

"بس ہمارے ضمیر نہ مرے ہوں۔" میں نے زیر لب تان لگائی۔

 

install suchtv android app on google app store