کویت میں اب نقدی میں سونا یا زیورات نہیں خریدا جائے گا۔
وزارت تجارت اور صنعت نے 2025 کی وزارتی قرارداد نمبر 182 جاری کی ہے جس میں مخصوص شعبوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کے لیے نقد لین دین پر پابندی عائد کی گئی ہے.
حکومت نے زیورات کی دکانوں پر سونے کی خرید و فروخت میں نقد رقم کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔
متعلقہ وزارت نے لائسنس یافتہ زیورات کے ڈیلروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ خرید و فروخت کے کاموں میں نقد لین دین کے استعمال سے گریز کریں.
اور اس کے بجائے کویت کے مرکزی بینک سے منظور شدہ غیر نقد ادائیگی کے طریقے استعمال کریں،حکم نامے میں خبردار کیا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پاکستان میں سونے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے تاہم آج سونے کی قمیت میں اضافہ ہوا ہے۔
عالمی اور مقامی مارکیٹس میں سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ فی تولہ سونا 1300 روپے بڑھ کر 4 لاکھ 23 ہزار 862 روپے کا ہوگیا۔
اسی طرح 10 گرام سونا 1115 روپے اضافے سے 3 لاکھ 63 ہزار 393 روپے میں فروخت ہورہا ہے، عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا، جہاں فی اونس سونا 13 ڈالر بڑھ کر 4015 ڈالر کا ہوگیا۔
ماہرین کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی قدر میں اتار چڑھاؤ اور عالمی منڈی میں بڑھتی قیمتیں سونے کے ریٹس پر اثرانداز ہو رہی ہیں۔
سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔
اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کر دی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔