پاکستان کو آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے لئے سخت شرائط؟؟

آئی ایم ایف سےنیا قرض پروگرام فائل فوٹو آئی ایم ایف سےنیا قرض پروگرام

آئی ایم ایف سے پاکستان کو نئے قرض پروگرام کے لئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کردیا، جس سے عوام می مشکلات میں اضافے کا امکان ہے۔

پاکستان کے آئی ایم ایف کیساتھ نئے پروگرام پر پالیسی مذاکرات کا آغاز آج سے ہورہا ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ نئے قرض پروگرام کے لیے پنشن میں اصلاحات کرنا ہوں گی۔

نئے قرض پروگرام کے لئے پاکستان کو کیا اقدامات کرنے ہوں گے،

اس حوالے سے عالمی مالیاتی ادارے نے بتا دیا ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ نئے قرض پروگرام کیلئےایک لاکھ سے زائد ماہانہ پنشن پر ٹیکس لگایا جائے،

اُمرا کی پنشن پر ٹیکس کے لیے ضروری قانونی سازی کی جائے۔

نئے قرض پروگرام کے لیے سخت معاشی فیصلے کرنا ہوں گے،

اخراجات اور خسارے کو کنٹرول کرنا ہوگا، پاکستان کے پاس آئی ایم ایف قرض پروگرام کے متبادل کوئی پلان نہیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے کیساتھ آئندہ بجٹ پربھی حتمی بات چیت کل سے شروع ہوگی،

ذرائع نئے قرض پروگرام کیلئےسبسڈیز کو 1550 کے بجائے 800ارب تک محدودکرناہوگا،

نیپرا کے فیصلوں پر بروقت عمل درآمد کرنا ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قرض پرگرام کے لیے بجلی 10 سے 12 فیصد مہنگی ہوسکتی ہے جبکہ گیس کی سبسڈی کو محدود کرناہوگا۔

ذرائع کے مطابق نئے قرض پروگرام کے لیے ریٹیل سیکٹر کے کاروبار کو دستاویز ی اور سیلز ٹیکس کی چوری سے روکنا ہوگا اور نان فائلرز کے لیے مشکلات بڑھانا ہوں گی،

آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 17 ہزار ارب روپے سے زائد ہوگا۔

 

install suchtv android app on google app store