کینیڈا کا ملک میں ہتھیاروں کے استعمال ، تجارت پر فوری پابندی عائد کرنے کا فیصلہ مگر کیوں؟ اہم وجہ سامنے آگئی

کینیڈا کے وزیر اعظم فائل فوٹو کینیڈا کے وزیر اعظم

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ملک حملے کے طرز کے ہتھیاروں کے استعمال اور تجارت پر فوری پابندی عائد  کررہے ہیں۔

جسٹن ٹروڈو نے اس اعلان کے وقت ملک میں فائرنگ کے متعدد بڑے واقعات کے حوالے دیے جن میں نووا اسکاٹیا میں 18 اور 19 اپریل کو پیش آنے والا واقعہ بھی شامل تھا، جس میں 22 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

انہوں نے حملے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیاروں کے ایک ہزار 500 سے زائد ماڈلز اور اقسام پر پابندی کا اعلان کیا جن میں امریکا میں فائرنگ کے متعدد واقعات میں استعمال ہونے 'اے آر 15' اور دیگر ہتھیار بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کینیڈا کے لوگوں کو خیالات اور دعاں کی زیادہ ضرورت ہے۔'کابینہ کے حکم میں ملٹری طرز کے ہتھیار رکھنے سے منع نہیں کیا گیا لیکن ان کے استعمال اور تجارت پر پابندی لگادی گئی ہے۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ حکم کے تحت ایسے ہتھیاروں کے مالکان کو دو سال کی ایمنسٹی حاصل ہوگی اور معاوضے کا پروگرام ہوگا، جس کے لیے پارلیمنٹ سے بل کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔اس عرصے میں یہ ہتھیار برآمد، تیار کرنے والوں کو واپس اور انہیں غیر فعال کرنے یا ان سے چھٹکارا پانے کے لیے منتقل کیے جاسکیں گے، جبکہ مخصوص صورتحال میں شکار کے لیے ان کا استعمال ہوسکے گا۔

کینیڈین وزیر اعظم نے کہا کہ 'آپ کو ہرن کے شکار کے لیے اے آر 15 کی ضرورت نہیں ہے اس لیے ملٹری گریڈ، حملے کے طرز کے ہتھیاروں کی خرید و فروخت، منتقلی، درآمد یا استعمال کی اجازت نہیں ہوگی اور اس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

install suchtv android app on google app store