بھارت کو لگا بڑا دھچکا، آئی ایم ایف کی بھارتی معیشیت کے متعلق سنگین پیشن گوئی

 آئی ایم ایف کی بھارتی معیشیت کے متعلق سنگین پیشن گوئی فائل فوٹو آئی ایم ایف کی بھارتی معیشیت کے متعلق سنگین پیشن گوئی

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بھارت کی مذہبی جنونیت اور اسکے نتائج بھارت کی معیشیت پر بہت زیادہ سنگین ہونگے، سرمایہ کاری اور ٹیکس میں بہت زیادہ کمی آرہی ہے، قرضوں اور سود کی ادائیگی کے باعث اخراجات میں اضافہ ممکن نہیں۔

آئی ایم ایف کی جانب سے بھارتی معیشیت کے حوالے سے سنگین پیشن گوئی کر دی ہے۔ آئی ایم ایف کا موقف ہے کہ بھارت کی مذہبی جنونیت اور اسکے نتائج بھارت کی معیشیت پر بہت زیادہ سنگین ہونگے، سرمایہ کاری اور ٹیکس میں بہت زیادہ کمی آرہی ہے، قرضوں اور سود کی ادائیگی کے باعث اخراجات میں اضافہ ممکن نہیں۔

تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کا بھارت کی معیشیت کے متعلق پیشن گوئی کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بھارت کی مذہبی جنونیت اور اسکے نتائج بھارت کی معیشیت پر بہت زیادہ سنگین ہونگے، سرمایہ کاری اور ٹیکس میں بہت زیادہ کمی آرہی ہے، قرضوں اور سود کی ادائیگی کے باعث اخراجات میں اضافہ ممکن نہیں ہو سکتا۔ بھارت نے گزشتہ ماہ اپنے معیشیت کی سرکاری رپورٹ شائع کی تھی جس میں یہ واضع کیا گیا تھا کہ بھارت کی شرح نمو کم ترین سطع پر ہے۔

ماہ جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہ گئی تھی،جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد رہی تھی، اس سال اپریل سے جون تک ہندوستان کی شرح نمو 5 فیصد رہی تھی۔

بھارت نے اپنی مذہبی جنونیت میں گم ہو کر اپنی معیشیت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ بھارت کا متنازعہ شہریت کا بل پاس کرنا اس کی اس قدر کمزوری بن گئی ہے کہ اب وہ اسے آٹو کی صنعت میں بھی تنزلی کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ بسکٹ، ٹیلی کام، آٹو سمیت بڑی بڑی کمپنیاں بھی بحران کا شکار ہیں اور ان کمپنیوں نے اپنے ملازمین کو فارغ کرنا شروع کر دیا ہے۔

بھارت میں بر روز گاری گزشتہ تین سال کی بلند ترین سطع پر آگئی ہے اور اس بہران کے باعث بھارتی صنعت کار اپنی فیکٹریوں سے ملازمین کو فارغ کر نے پر مجبور ہیں۔

install suchtv android app on google app store