نیٹو کی اتاترک، اردوگان کو دشمن ظاہر کرنے پر ترکی سے معذرت

 رجب طیب اردوگان فائل فوٹو رجب طیب اردوگان

نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ نے ناروے میں فوجی مشقوں کے دوران جدید ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک اور موجودہ صدر رجب طیب اردوگان کو مبینہ طور پر دشمن کے طور پر ظاہر کیے جانے پر ترکی سے باضابطہ معافی مانگ لی۔

ترک صدر طیب اردوگان کا نیٹو پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ناروے کے شہر اسٹینوینگر کے جوائنٹ وارفیئر میں نیٹو کی فوجی مشقوں سے مذکورہ واقعے کے بعد اپنے 40 فوجیوں کو احتجاجاً دستبردار کررہے ہیں۔

ترک صدر نے اپنی پارٹی کے صوبائی رہنماؤں سے خطاب کے دوران کہا کہ اس طرح کوئی اتحاد یا کوئی شراکت نہیں ہوسکتی۔نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تنازع کھڑا ہونے پر میں معذرت کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعہ ایک انفرادی عمل کا نتیجہ تھا جس کا اتحاد کے نقطہ نطر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ جس شخص نے بطور نجی ٹھیکیدار کے طور پر یہ الفاظ استعمال کیے اس کا تعلق ناروے سے ہے اور نیٹو کا ملازم نہیں ہے تاہم انھیں مشقوں سے فارغ کرکے ان کے خلاف تفتیش کی جارہی ہے۔

جوائنٹ وار فیئر کثیرالقومی نیٹو کی یونٹ ہے جس کی بنیاد اسٹیونگر میں جو ناروے کے دارالحکومت اوسلو سے جنوب مغرب میں 300 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جس کے موجودہ سربراہ پولینڈ سے تعلق رکھنے والے میجر جنرل آندرزیج ریوڈویچ ہیں۔

install suchtv android app on google app store