سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کے دورے کی دعوت قبول کرلی۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے (ارنا) کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر کو ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی تعزیت کے لیے ٹیلی فون کیا تھا، اس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی روابط سمیت خطے کے مسائل پر گفتگو ہوئی۔
ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر مخبر نے سعودی ولی عہد کو دورہ ایران کی دعوت دی، جسے شہزادہ محمد بن سلمان نے قبول کرلیا، جب کہ انہوں نے ایران کے قائم مقام صدر کو دورہ سعودی عرب کی دعوت بھی دی۔
یاد رہے کہ یہ دو دہائیوں میں سعودی ولی عہد کا پہلا دورہ ایران ہوگا، محمد بن سلمان کے ممکنہ دورے کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ہیلی کاپٹر حادثہ:
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر 19 مئی کو آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایرانی حکام نے 20مئی صبح ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کی موت کی تصدیق کی تھی۔
ہیلی کاپٹر میں 9 افراد سوار تھے، جن میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم،صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ موجود تھے۔
حادثے سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہیلی کاپٹر بغیر کسی تبدیلی کے اپنے طے شدہ راستے پر پرواز کررہا تھا، پائلٹ نے دیگر دو ہیلی کاپٹروں کے پائلٹس سے حادثے سے ڈیڑھ منٹ پہلے رابطہ کیا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر پر گولی لگنے یا اس جیسے کسی نقصان کے نشانات نہیں ملے اور حادثے کے بعد ہیلی کاپٹر میں آگ لگ گئی۔