امریکی محکمہ خارجہ نے سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستان میں تمام قیدیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف وہی ہے جو ہم پہلے بیان کر چکے ہیں، پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
7 مئی کو واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران امریکی سفیر کی پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقات سے متعلق سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ڈونلڈ بلوم کی قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور دیگر سے ملاقات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ بلوم نے اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن کے دیگر سینئر اراکین سے ملاقات کی جس میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق، علاقائی سلامتی و دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ عمران خان کے خلاف ’بے بنیاد‘ الزامات اور انسانی حقوق پر بات چیت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے میتھیو ملر نے سیاسی غیر جانبداری پر امریکی موقف کو دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف وہی ہے جو ہم پہلے بیان کر چکے ہیں، پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
میتھیو ملر نے سینیٹ اکثریتی رہنما چک شومر کی جانب سے پاکستان میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی حفاظت کے حوالے سے ’انتباہ رپورٹس‘ سے متعلق بھی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ ’ہوسکتا ہے کہ سینیٹر چک شومر نے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو بتایا ہو کہ عمران خان کی سیفٹی امریکا کی اہم ترجیح ہے لیکن میں اس ملاقات سے واقف نہیں ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ظاہر ہے ہم پاکستان سمیت دنیا کے ہر قیدی کے تخفظ کا احترام اور تخفظ کی فراہمی دیکھنا چاہتے ہیں، ہر نظر بند شخص، ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔‘