پاکستان نےعالمی عدالت انصاف میں غزہ جنگ سے متعلق اپنا مؤقف پیش کردیا

پاکستان نےعالمی عدالت انصاف میں غزہ جنگ سے متعلق اپنا مؤقف پیش کردیا فائل فوٹو پاکستان نےعالمی عدالت انصاف میں غزہ جنگ سے متعلق اپنا مؤقف پیش کردیا

نگران وزیر قانون احمد عرفان اسلم نے عالمی عدالت انصاف میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے کیس کی سماعت میں پاکستان کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کیا ہے۔

دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف کیس کی سماعت میں پاکستان کا مؤقف پیش کرتے ہوئے احمد عرفان اسلم نے کہا کہ یہ عدالت فلسطینیوں کے حق کو تسلیم کرچکی ہے، آزادی ہر انسان کا بنیادی حق ہے، پاکستان نے ہمیشہ فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کیا ہے اور فلسطین کے حق خودارادیت کے حامی ہیں۔

عدالت میں 52 ممالک اور انسانی حقوق کی 3 تنظیموں کے نمائندے موجود ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف 19 سے 26 فروری تک دی ہیگ کے پیس پیلس میں عوامی سماعتوں کا انعقاد کر رہی ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ مشرقی یروشلم سمیت فلسطین سے متعلق اسرائیلی پالیسیوں کے حوالے سے 23 فروری کی شام وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کے مؤقف کی نمائندگی کریں گے۔

عدالت میں پیر (19 فروری) کو تین گھنٹے تک جاری رہنے والے سماعت کے دوران فلسطینی کی نمائندگی کرنے والے 7 نمائندوں نے کہا کہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی حکمرانی غیر قانونی ہے، انہوں نے اسرائیل پر نسل پرستی اور نسل کشی سمیت دیگر جرائم کا الزام لگایا۔

منگل (20 فروری) کو عدالت میں جنوبی افریقی وفد نے اسرائیل پر ایسے ہی الزامات لگائے۔

البتہ اسرائیل نے اپنے دفاع کے لیے کوئی وفد نہیں بھیجا ہے۔

install suchtv android app on google app store