اسرائیلی شہروں پر حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کرگئی. دوسری طرف غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1200 سو سے اوپر ہوگئی جبکہ بچوں اور عورتوں سمیت 5 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی جارحیت کے جواب میں حماس کی کارروائیوں کے دوران گزشتہ 5 روزمیں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1300 سے تجاوز کر گئی جبکہ 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی بمباری کا جواب دیتے ہوئےحماس نے بھی تل ابیب، عسقلان، اشدود اور سیدروت پر راکٹ برسا دیے۔ حماس کے حملوں میں 22 امریکی شہریوں اور 188 اسرائیلی فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کردی گئی ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنانے کی فوٹیج جاری کر دی ہے۔
حماس کے حملوں کے بعد اسرائیلی حکام نے تل ابیب کا بین گورین ائیرپورٹ فضائی ٹریفک کی آمد رفت کیلئے بند کردیا، اسرائیل کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر جرمنی نے بھی اپنے 5 ہزار شہریوں کو اسرائیل چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
اسرائیلی میڈیا نے تل ابیب سمیت دیگر شہروں میں کئی اہداف کو نقصان پہنچنے کا بھی اعتراف کرلیا ہے۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1200 سو سے اوپر ہوگئی جبکہ بچوں اور عورتوں سمیت 5 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فضائیہ اور بحریہ کی بمباری کے بعد اسرائیل نے غزہ میں زمینی آپریشن کی دھمکی دیتے ہوئے 3 لاکھ ریزرو فوجی غزہ کی سرحد پر بھیج دیے جبکہ اسلحے سے بھرا ہوا امریکی طیارہ بھی اسرائیل پہنچ گیا۔
اسرائیلی بمباری سے اسلامک یونیورسٹی کے کچھ بلاکس، رہائشی عمارتیں اور بازار ملبے کا ڈھیر بن گئے، غزہ میں بے گھر افراد کی تعداد 2 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ ہوگئی۔
واحد پاور اسٹیشن کے کام بند کردینے کے بعد غزہ میں بجلی کی فراہمی بھی منقطع ہوگئی۔
القسام بریگیڈ کے سربراہ کے گھرپر اسرائیلی حملے میں سپریم کمانڈر محمد الضیف کے والد، بھائی، بھتیجے اور پوتی شہید ہوگئے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر حملوں میں ممنوعہ سفید فاسفورس استعمال کیا، وائٹ فاسفورس سے زمین پر وسیع علاقے میں آگ بھڑک اٹھتی ہے، انسانی جسم کے پٹھوں اور ہڈیوں تک کو جلادیتا ہے۔