چین میں کورونا کا اثر ابھی تک باقی؛ ڈزنی لینڈ پارک بند

چین میں کورونا کا اثر ابھی تک باقی؛ ڈزنی لینڈ پارک بند فائل فوٹو چین میں کورونا کا اثر ابھی تک باقی؛ ڈزنی لینڈ پارک بند

چین میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر ہالووین کے تہوار پر شنگھائی ڈزنی لینڈ پارک کو عوام کے لیے بند کردیا گیا جب کہ وہاں موجود سیاحوں کو کورونا ٹیسٹ منفی آنے تک باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا بھر میں ہالووین تہوار منایا جا رہا ہے۔ تین سال کورونا کی پابندیوں کے باعث عوامی مقامات پر یہ تہوار منانے پر پابندی تھی تاہم اس سال ہر جگہ کثیر تعداد میں جمع ہوکر شہریوں نے ہالووین منایا۔


چین میں بھی کئی مقامات پر تہوار کی مناسبت سے تقریبات رکھی گئی تھیں تاہم اچانک معروف شنگھائی ڈزنی پارک کو نہ صرف بند کردیا گیا بلکہ اندر موجود شہریوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ صرف منفی ٹیسٹ والوں کو باہر جانے کی اجازت ہوگی۔

جن سیاحوں کا کورونا ٹیسٹ منفی نہیں آئے گا انھیں اس وقت پارک میں قیام کرنا پڑے گا جب تک ان کا ٹیسٹ منفی نہیں آجاتا تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ نہیں بتایا کہ پارک میں کتنے افراد پھنسے ہوئے ہیں۔


سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سیکڑوں افراد مرکزی دروازے کی جانب دوڑ رہے ہیں تاکہ قید ہونے سے بچ سکیں۔

ایسا گزشتہ برس نومبر میں بھی ہوا تھا جب کہ کورونا کیسز میں اضافے پر پارک کو دو دن کے لیے بند کر دیا گیا تھا اور 30 ہزار سیاح اندر پھنس گئے تھے۔

حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شنگھائی ڈزنی لینڈ پارک کی بندش غیر معینہ مدت تک کے لیے ہے تاہم کھلنے کے بعد بھی یہاں آنے والے سیاحوں کو تین دن کے اندر کرایا جانے والا کورونا ٹیسٹ دکھانا ہوگا جو منفی ہونا چاہیئے۔

خیال رہے کہ چین کے شہر شنگھائی میں 30 اکتوبر کو مقامی طور پر منتقل ہونے والے 10 جب کہ 31 اکتوبر کو 22 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے اور ان تمام افراد میں کورونا کی علامتیں نہ ہونے کے برابر تھیں۔

چین وہ ملک جہاں کورونا کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا اور چین نے ہی سب سے پہلے اس وبا پر قابو پانے کا دعویٰ بھی کیا تھا اور تب سے سرکاری سطح پر کورونا کے حوالے سے ’’ زیرو ٹالیرنس پالیسی‘‘ اپنائی گئی ہے جس کے باعث معمولی تعداد میں نئے کیسز سامنے آنے پر بھی سخت پابندیاں عائد کردی جاتی ہیں۔

 

install suchtv android app on google app store