افغانستان صورتحال، ترک صدر نے بھی خاموشی توڑ دی

ترک صدر رجب طیب اردوان فائل فوٹو ترک صدر رجب طیب اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک افغان تارکین وطن کی ذمہ داری اٹھائے، ہمارا یورپ کا ‘مہاجر اسٹوریج یونٹ’ بنے کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی یہ ہماری ذمہ داری ہے۔


ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان سے فرار ہونے والے تارکین وطن کی یورپ ذمہ داری لے، ہم جب اپنی سرحدیں بند کردیتے ہیں اور غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھیج دیتے ہیں تو پھر یہ ان پر منحصر ہوتا ہے وہ جہاں جائیں۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہ طالبان سے مشترکہ ایجنڈے پر مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد صورت حال کشیدہ نظر آتی ہے۔ کئی شہری ملک چھوڑنا چاہتے ہیں، متعدد افغان باشندوں کو بیرون ملک منتقل کردیا گیا ہے۔

ادھر برطانیہ نے تقریباً 20 ہزار افغانیوں کا اپنے ملک میں پناہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں دربدر ہونے والے سیکڑوں افغانی پناہ کی تلاش میں یورپ اور امریکا سمیت دیگر ممالک پر اپنی نگاہیں جمائے بیٹھے ہیں۔

install suchtv android app on google app store