ایمنسٹی انٹرنیشنل کا حکومت پاکستان سے ٹک ٹاک پر عائد پابندی ہٹانے کا مطالبہ

  • اپ ڈیٹ:
فحاشی کے خلاف مہم کے نام پر پاکستان کے لوگوں کو اپنے اظہار کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل فائل فوٹو فحاشی کے خلاف مہم کے نام پر پاکستان کے لوگوں کو اپنے اظہار کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت پاکستان سے معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر سے عائد پابندی ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فحاشی کے خلاف مہم کے نام پر پاکستان کے لوگوں کو اپنے اظہار کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ اس مایوس کن فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے گا اور پاکستان کے لوگوں کو پڑھنے، دیکھنے،بولنے اور اظہار رائے پر پابندیوں کو نرم کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ آج پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے چین کی مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ پر پابندی عائد کردی ہے۔

ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک پر غیراخلاقی اور نامناسب مواد شیئر کرنے کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی۔ پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر پابندی عوامی شکایات کے بعد لگائی ہے۔

ترجمان کے مطابق پی ٹی اے نے ٹک ٹاک کو فائنل نوٹس اور جواب داخل کرانے کی مہلت دی تھی۔ ٹک ٹاک کی جانب سے شکایات کا ازالہ نہ کرنے پر پابندی لگائی گئی۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ٹک ٹاک انتظامیہ کو پابندی سے متعلق آگاہ کردیا۔

ترجمان کے مطابق غیراخلاقی مواد ہٹانے اور مناسب اقدامات اٹھانے پرپابندی کےفیصلے پرنظرثانی کی جاسکتی ہے۔

اس سے قبل مشہور ٹک ٹاک نے مضر مواد کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا الائنس تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا تھا۔

install suchtv android app on google app store