سمارٹ فون کے بغیر زندگی: سزا یا مزا

سمارٹ فون کے بغیر زندگی: سزا یا مزا فائل فوٹو سمارٹ فون کے بغیر زندگی: سزا یا مزا

ایک ایسی دنیا میں جہاں ہم میں سے اکثر لوگ ہر وقت اپنے سمارٹ فون سے بندھے رہتے ہیں، وہیں ایک ایسی خاتون بھی ہیں جنھوں نے اپنے سمارٹ فون کو خیرباد کہہ دیا ہے۔

ہم بات کر رہے ہیں 36 سالہ ڈلسی کاؤلنگ کی جنھوں نے گزشتہ برس کے آخری دنوں میں یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ اپنی ذہنی صحت بہتر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سمارٹ فون سے پیچھا چھڑا لیا جائے۔ چنانچہ کرسمس کے دن انھوں نے اپنے گھر والوں اور دوستوں کو بتا دیا کہ وہ واپس اپنے پرانے ’ نوکیا ‘ فون پر جا رہی ہیں، یعنی وہ فون جس سے آپ صرف کال اور ٹیکسٹ میسج بھیج یا وصول کر سکتے ہیں۔

ڈلسی کو وہ لمحہ اچھی طرح یاد ہے جب انھوں نے سمارٹ فون سے جان چھڑانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ وہ بتاتی ہیں کہ ایک دن وہ اپنے دونوں ( تین اور پانچ سالہ ) بیٹوں کے ساتھ ایک پارک میں بیٹھی اپنے فون پر کچھ دیکھ رہی تھیں۔ ’ میں پارک میں بچوں کے کھیل کود والے حصے میں بیٹھی تھی۔

install suchtv android app on google app store