فخر زمان کا نیوزی لینڈ کے خلاف شاندار اننگ کھیلنے کے بعد اہم بیان

قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز فخر زمان فائل فوٹو قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز فخر زمان

قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز فخر زمان نے نیوزی لینڈ کے خلاف فتح گر اننگز فیلڈنگ کوچ آفتاب خان کے نام کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے بہت سازگار تھی اور اندازہ ہو گیا تھا کہ اس وکٹ پر 400 رنز کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔

نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے بعد بنگلورو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فخر زمان نے کہا کہ ہمارے لیے اب ہر میچ جیتنا ضروری ہے تو ہمارا منصوبہ یہی تھا کہ پہلے چار اوورز صحیح سے کھیلیں اور پھر 400 کا ہدف حاصل کریں، ہم نے کل بھی دیکھا تھا کہ میچ میں بارش ہو سکتی ہے تو ہمارا یہی پلان ہے کہ ہر وقت ہماری اوسط اوپر ہی رہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بارش نہ ہوتی اور ہمیں پورا ہدف حاصل کرنا ہوتا تو ہم یہ حاصل کر سکتے تھے کیونکہ وکٹ بہت اچھا کھیل رہا تھا اور نہ ہی گیند ٹرن ہو رہی تھی اور نہ ہی اسپن ہو رہی تھی تو میرا خیال ہے کہ ہم یہ ہدف حاصل کر سکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل سے ہی ہمارے ذہن میں یہ بات تھی کہ بارش ہو گی اور 15 اوورز کے بعد ہم نے ٹیم مینجمنٹ کو میسج بھیجا کہ ہلکی ہلکی بارش ہو رہی ہے تو بتائیں کہ 20 اوورز میں ہمیں کیا ٹارگٹ چاہیے، منصوبہ بندی بہت ضروری ہوتی ہے اور آج بھی ہم اسی طریقے سے ایک، ایک اوور کر کے چل رہے تھے۔

ایک سوال کے جواب میں فخر زمان نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں، میں جب نہیں کھیل رہا تھا تو اپنی فٹنس پر کام کر رہا تھا کیونکہ میری انجری بھی چل رہی تھی، اس سے پہلے ایشیا کپ میں بھی میرے 30 رنز ایک اننگز میں سب سے زیادہ تھے تو اچھا وقت نہیں چل رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں درمیان میں وقت ملنے پر ہمارے فیلڈنگ کوچ آفتاب خان کی پشاور میں موجود اکیڈمی میں چلا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ آپ آف اسپنر پر زیادہ جدوجہد کرتے ہو تو انہوں نے میرے ساتھ بہت زیادہ کام کیا، یہاں بھی بیٹنگ کوچ کے ساتھ پریکٹس کی، اس لیول پر ہر کوئی بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کرتا ہے اور میرے خیال میں آج میں خوش قسمت تھا کہ میری پرفارمنس کی وجہ سے ٹیم جیتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اوپنرز کو ابتدائی دو اوورز میں اندازہ ہو جاتا ہے کہ وکٹ کس طرح سے کھیل رہا ہے، جب ہم نے کھیلا تو ہمارا پلان یہی بنا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے بہت اچھا ہے تو ہم پہلے چار اوورز اس کو بچ کر کھیل لیتے ہیں، عبداللہ آؤٹ ہو گیا لیکن مجھے پتا تھا کہ وکٹ بہت اچھا ہے۔

اوپننگ بلے باز نے کہا کہ بابر اعظم وکٹ پر آئے تو یہی گفتگو ہوئی کہ وکٹ میں گیند اسپن نہیں ہو رہی اور اگر اس پر ہم تھوڑی سی بھی پارٹنرشپ بناتے ہیں تو بعد میں آسان ہو جائے گا اور پہلے دو اوورز میں اندازہ ہو گیا تھا کہ وکٹ اتنا اچھا ہے کہ 400 رنز کا تعاقب کیا جا سکتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے کافی وقت سے آرام نہیں ملا تھا، کچھ وقت گھر کر رہنے کے بعد میں پشاور چلا گیا اور کوچ میرے ساتھ ٹریننگ کے لیے اکیڈمی تک آتے تھے تو آج کی یہ اننگز میں اپنے فیلڈنگ کوچ آفتاب خان اور اکیڈمی کے لڑکے ابراہیم کے نام کروں گا کیونکہ انہوں نے مجھ میں خامیاں دیکھیں اور وقت دیا، جتنا وقت انہوں نے دیا اتنا وقت کوئی دیتا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم اور مینجمنٹ کی اچھی چیز یہ ہے کہ وہ ہمیشہ مثبت رہتے ہیں اور انہوں نے کبھی یہ ظاہر نہیں کیا کہ ہم ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے ہیں، وہ لڑکے کو سپورٹ کرتے ہیں اور ہمارا اب بھی ماننا ہے کہ ہم سیمی فائنل اور پھر فائنل کھیل سکتے ہیں لیکن اب ہماری نظریں سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے میچ پر ہیں تو ہمیں امید ہے کہ اس میچ کا نتیجہ ہمارے حق میں رہے گا۔

فخر زمان نے کہا کہ ہماری ٹیم کو انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں ایک ردھم درکار ہوتا ہے، کبھی کبھار ہم وہ ردھم حاصل نہیں کر پاتے، ہم جنوبی افریقہ کا میچ ہارے لیکن اس کے بعد بہتر سے بہتر ہو رہے ہیں، پچھلے میچ میں ہمارے باؤلرز نے بہت اچھا کیا تھا، اس میچ میں بھی آخری اوورز میں ہمارے باؤلرز نے اچھی باؤلنگ کی اور ہم نے ان سے 30 سے 40 رنز کم بنوائے ہیں، اصل چیز ردھم کی ہے اور اب ہمیں وہ ردھم مل گیا ہے۔

نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے بھی قومی ٹیم کی پرفارمنس بالخصوص فخر زمان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آج خاص کارکردگی دکھائی ہے اور ہمیں انہیں اس کا کریڈٹ دینا چاہیے، جب فخر زمان چلتے ہیں تو دنیا کے اکثر میدان چھوٹے پڑ جاتے ہیں، انہوں نے میدان کے تمام حصوں میں عمدہ شارٹس مارے تو اس کا سہرا پاکستان ٹیم کے سر جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میچ کے پہلے حصے میں ہم نے اچھا کھیل پیش کیا اور ایک بڑا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا، میچ کے دوسرے حصے میں لڑکوں نے سخت محنت کی لیکن اس وکٹ پر رنز روکنا مشکل تھا، موسم نے بھی ہماری مدد نہ کی۔

کیوی قائد نے کہا کہ ہم سری لنکا کے خلاف اپنے اگلے میچ میں بھی اسی سوچ کے ساتھ میدان میں اتریں گے اور ہم سیمی فائنل تک رسائی کے لیے دوسری ٹیموں پر انحصار نہیں کریں گے۔

install suchtv android app on google app store