سکھر قرنطینہ سینٹر میں تعینات رضاکاروں کا ملنے جلنے سے روکنے پر انتظامیہ کیخلاف احتجاج

سکھر کی قرنطینہ سینٹر میں احتجاج فائل فوٹو سکھر کی قرنطینہ سینٹر میں احتجاج

سکھر کی لیبر کالونی میں بنائے گئے قرنطینہ سینٹر میں تعینات رضاکاروں نے ملنے جلنے سے روکنے پر انتظامیہ کیخلاف ہی احتجاج شروع کردیا۔

پاک ایران سرحد تفتان سے سکھر لائے گئے زائرین کے لیے لیبر کالونی میں قرنطینہ سینٹر بنایا گیا ہے جس میں ان کی نگرانی کی جارہی ہے۔ پولیس کے مطابق مختلف تنظیموں کے رضاکار قرنطینہ سینٹر میں خدمت پرمامور تھے جن کی موجودگی کی باعث میل جول بڑھ رہا تھا جس پر منع کیا گیا تو رضاکاروں نے احتجاج شروع کردیا۔

قرنطینہ سینٹر میں احتجاج کے بعد صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے رضاکاروں سے مذاکرات کیے جس میں علمائے کرام اورانتظامی افسران بھی شریک ہوئے۔ مذاکرات کے بعد نجی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اویس قادر کا کہنا تھا کہ قرنطینہ میں دو طرح کے رضاکار کام کررہے ہیں جن میں سے ایک اندر اور دوسرے باہر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رضا کاروں نے قرنطینہ مرکز کی حدود سے باہر احتجاج کیا تاہم کورونا کیسز کے مریضوں کے باہرآجانے کی غلط خبریں پھیلائی گئیں جبکہ تفتان سے آنے والے مسافر اپنے بلاکس میں اندر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کو دوائیاں تاخیر سے ملنے کی شکایت تھی جو دور کردی ہے اور تمام معاملات کو خود دیکھ رہا ہوں لہٰذا قرنطینہ میں اب کوئی مسئلہ نہیں۔

اویس قادرشاہ کا کہنا تھا کہ یہاں کام کرنے والوں کے لیے بھی کورونا وائرس سے بچاؤکے اقدمات ضروری ہیں، یہاں بنائےگئے قواعد کے مطابق سب کام ہورہا ہے۔ خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے باعث اب تک 3 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 543 ہے۔

سندھ میں 267، پنجاب اور بلوچستان میں 104، 104، گلگت بلتستان میں 30، خیبرپختونخوا میں 27، اسلام آباد میں 10 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

install suchtv android app on google app store