کراچی میں فائرنگ کے دو واقعات، مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ

کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب ایک کار پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا ہے فائل فوٹو کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب ایک کار پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا ہے

شہر قائد میں نیپا چورنگی کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے مولانا عامر شہاب شدید زخمی جبکہ سیکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا۔

فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے مولانا عامر شہاب کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق اے ٹی ایف 908 نمبرکی گاڑی جامعہ دارالعلوم کراچی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے سیکیورٹی گارڈ کی شناخت صنوبرخان کے نام سے ہوئی ہے۔

جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹرسیمی جمالی کے مطابق دوسرے شخص کی شناخت عامرشہاب کے نام سے ہوئی ہے جو مولانا شہاب کے بیٹے ہیں، عامرشہاب فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گاڑی پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے قاتلوں کی گرفتاری کی ہدایات کردی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ ہے یا کوئی اور واقعہ ؟ تفصیلی رپورٹ دی جائے۔

نرسری کے علاقے میں مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ

دوسری جانب کراچی کے علاقے نرسری میں فائرنگ کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جس میں مولانا مفتی تقی عثمانی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے، گاڑی میں سوار 2 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا ہے کہ مولانا تقی عثمانی گاڑی میں موجود تھے اور وہ خیریت سے ہیں، تاہم وہ زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے لیے اسپتال پہنچ گئے ہیں۔

خیال رہے کہ مولانا مفتی تقی عثمانی کا تعلق بھی جامعہ دارالعلوم کراچی سے ہے جبکہ اس سے قبل نیپا کے علاقے میں فائرنگ کا نشانہ بننے والی گاڑی بھی جامعہ دارالعلوم کراچی کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

install suchtv android app on google app store